جرمنی میں پناہ گزینوں کے لیے قوانین مزید سخت کرنے کی منظوری

image

برلن۔19جنوری (اے پی پی):جرمنی میں ارکان پارلیمنٹ نے پناہ گزینوں کے لیے قوانین مزید سخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

اردو نیوز کے مطابق نئے قانون کی منظوری سے پناہ لینے کی کوشش کرنے والوں کو واپس بھیجنے کا طریقہ بہتر بنایا جا رہا ہے۔ جرمن چانسلر اولف شولز کی مرکزی بائیں بازو کی قیادت والی حکومت نے نئے آنے والوں کو روکنے کے لیے نئے قوانین یا قواعد کی حمایت کی ہے۔ وزیر داخلہ نینسی فیزر نے کہا ہے کہ قانونی مسودے سے پناہ گزینوں کی واپسی کے عمل کو بہتر بنایا جا رہا ہے اور ہم یہ یقینی بنا رہے ہیں کہ ایسے افراد جن کو ملک میں ٹھہرنے کا قانونی حق نہیں اُن کی واپسی کا عمل تیزی سے ہو۔

انہوں نے کہا کہ پناہ کا حق نہ رکھنے والے لوگوں کو ان کے آبائی ممالک میں واپس بھیجنے سے ایسے افراد کے لیے وسائل فراہم ہوں گے جنہیں پناہ کی ضرورت ہے۔ متعارف کرائے جانے والے نئے سخت قواعد سے پولیس کو ایسے افراد کی تلاش کا اختیار ملا ہے جن کو جرمنی چھوڑ دینے کا حکم دیا گیا ہو گا۔ پولیس اب تارکین وطن کی شناخت کے لیے اُن سے پوچھ گچھ بھی کر سکے گی۔ اسی طرح ایسے افراد کو اخراج سے قبل حراست میں رکھنے کی زیادہ سے زیادہ مدت 10 سے بڑھ کر 28 دن ہو جائے گی تاکہ حکام کو ملک بدری کا انتظام کرنے کے لیے مزید وقت مل سکے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے سخت قواعد پر تنقید کرتے ہوئے ان کو غیرانسانی اور حد سے تجاوز قرار دیا ہے۔ جرمن وزیر داخلہ کے مطابق گزشتہ برس پالیسی پر سخت عمل درآمد کے باعث ملک سے 16 ہزار 430 افراد کو ڈی پورٹ کیا گیا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.