کراچی: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے انکشاف کیا ہے کہ عباسی شہید اسپتال میں مریضوں کے لیے واش روم تک نہیں ہے۔
گورنر سندھ نے رات گئے عباسی شہید اسپتال کا دورہ کیا اور مریضوں کی عیادت کی۔ اس موقع پر انہوں ںے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عباسی شہید اسپتال کا ماحول دیکھ کر افسوس ہوا، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کو اسپتال کا دورہ کرایا اور آصف علی زرداری کے سامنے بھی مسئلہ اٹھایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اسپتال سے الیکشن ڈیوٹی کے لیے 700 ملازمین مانگے ہیں اور الیکشن میں اسٹاف کے جانے کی وجہ سے مریض بے یار و مددگار ہیں۔اسٹاف کی الیکشن ڈیوٹیاں لگانے کا مطلب انسانوں کی کوئی قدر نہیں ہے۔
کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ عباسی شہید اسپتال میں مریضوں کے لیے واش روم تک نہیں ہے جبکہ اسپتال کا ایک حصہ کلک اور ایک حصہ یو این او بنا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس امید سے اسپتال آیا تھا کہ یہاں کا ماحول آغا خان اسپتال جیسا ہو گا لیکن ایسا نہیں ہے۔ اللہ پاک قیامت کے دن جب سوال کریں گے تو ہم سب کیا جواب دیں گے؟
یہ بھی پڑھیں: الخدمت فاؤنڈیشن کا بلوچستان میں 50 نئے اسکول قائم کرنے کا اعلان
گورنر سندھ نے کہا کہ لوگوں سے ملاقات کے بعد حل نکالا اور سمری وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ہے، اب صرف وزیر اعلیٰ سندھ کے دستخط چاہیئیں۔ حکومت کو 85 ارب روپے کی بچت ہو گی اور اس اسپتال کو 6 ماہ میں آغا خان اسپتال سے بہتر بناؤں گا میرے پاس 10 سالہ منصوبہ موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام یکساں اور صحت کا نظام بہتر ہو جائے گا اور 10 سال بعد یہ صوبہ آئی ایم ایف کو قرضہ دینا شروع کر دے گا۔