تہران ۔31جنوری (اے پی پی):ایران نے برطانیہ کے الزامات کے بعد برطانوی سفیرکو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کروایا۔ العریبہ اردو کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ برطانوی حکومت کی جانب سے ایران کے خلاف مسلسل الزامات کے بعدانہوں نے برطانوی سفیر سائمن شرکلف کو سہ پہر دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا اور ایران کی طرف سےاحتجاج ریکارڈ کیا گیا۔
برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شیپس نےایران پر زور دیا کہ وہ حوثیوں اور خطے میں موجود دیگر مسلح دھڑوں پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے تاکہ کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے ایکس پلیٹ فارم پرکہا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں استحکام کے حصول کے لیے امریکا کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔اس تناظرمیں برطانوی دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے سلطنت عمان کا دورہ کیا، جہاں وہ بحیرہ احمر میں جاری حوثیوں کے حملوں کےدوران علاقائی استحکام اور مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیں گے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے اپنے چوتھے دورے پر ڈیوڈ کیمرون اپنے عمانی ہم منصب بدر البوسعیدی سے ملاقات کریں گے تاکہ خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بحیرہ احمر میں بین الاقوامی شپنگ کمپنیوں سے تعلق رکھنے والے بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملے ان کی بات چیت کے اہم موضوعات میں شامل ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈیوڈ کیمرون یمن کو امداد پہنچانے کے لیے برطانیہ کے عزم کا اعادہ کریں گے اور ان اقدامات کا تعین کریں گے جو برطانیہ حوثیوں کو بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے سے روکنے کے لیے اٹھا رہا ہے۔امریکا اور برطانیہ نے رواں ماہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر ایک سے زیادہ مرتبہ حملے کیے ہیں جس کا مقصد بحیرہ احمر میں نیوی گیشن کو خطرہ بنانے اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے کے لیے گروپ کی صلاحیت کو کمزور کرنا ہے۔