انڈین بحریہ نے 3300 کلوگرام کی ملکی تاریخ کی منشیات کی سب سے بڑی کھیپ کیسے پکڑی؟

انڈین بحریہ اور انسداد منشیات بیورو نے منگل کو ایک مشترکہ کارروائی میں انڈین ریاست گجرات کے پوربندر کے ساحل سے تقریباً 3300 کلوگرام منشیات ضبط کیں۔

انڈین بحریہ اور انسداد منشیات بیورو نے منگل کے روز ایک مشترکہ کارروائی میں انڈین ریاست گجرات میں واقع پوربندر ساحل سے تقریباً 3300 کلوگرام منشیات کی کھیپ پکڑی ہے۔

انڈین بحریہ نے اس آپریشن سے متعلق معلومات سوشل میڈیا ویب سائٹ ’ایکس‘ پر شیئر کی ہیں۔

انڈین بحریہ نے کہا ہے کہ اس کارروائی کے دوران 3089 کلو گرام چرس، 158 کلو گرام میتھم فیٹامائن اور 25 کلو گرام مارفین قبضے میں لی گئی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس کامیاب آپریشن پر بحریہ سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مبارکباد دی ہے۔

منشیات کی کھیپ کیسے پکڑی گئی؟

انڈین بحریہ کے مطابق نگرانی کے مشن پر موجود P8I LRMR طیارے سے موصول ہونے والی معلومات اور نارکوٹکس بیورو سے تصدیق کی بنیاد پر بحریہ کے ایک جنگی بحری جہاز کو سمندر میں موجود مشکوک کشتی کی طرف روانہ کیا گیا تھا۔

روانگی سے کچھ دیر بعد انڈین بحری جنگی جہاز نے مشکوک جہاز کو رُوک کر اتنی بڑی مقدار میں منشیات قبضے میں لی۔

انڈین بحریہ نے کہا ہے کہ مقدار کے لحاظ سے انڈیا میں پکڑی جانے والی منشیات کی یہ سب سے بڑی کھیپ ہے۔

مشکوک کشتی کو گجرات کے ساحل کے قریب میری ٹائم باؤنڈری لائن کے قریب روکا گیا تھا۔

اس کے بعد 27 فروری کو ہی منشیات کے ساتھ ضبط کی جانے والی کشتی اور اس کے عملے کو انڈین بندرگاہوں کے قریب امن و امان برقرار رکھنے کے ذمہ دار ایجنسیوں کے حوالے کر دیا گیا۔

انڈین وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس آپریشن کی کامیابی پر نارکوٹکس کنٹرول بیورو، انڈین بحریہ اور گجرات پولیس کو مبارکباد دی ہے۔

https://twitter.com/AmitShah/status/1762693452729561507

گجرات کے وزیر مملکت برائے داخلہ ہرش سنگھوی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی قیادت میں یہ آپریشن منشیات سے پاک ہندوستان کے عزم کو مضبوط کرے گا۔‘

این سی بی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (آپریشنز) گیانیشور سنگھ نے اس متعلق لکھا کہ ’انڈین بحریہ، این سی بی اور گجرات پولیس کی اے ٹی ایس برانچ کی اس مشترکہ کارروائی میں تقریباً 3300 کلو منشیات برآمد کی گئی ہیں۔ مقدار اور ریکارڈ کی بنیاد پر یہ ملک کی سب سے بڑی سمندر سے پکڑی جانے والی کھیپ ہے۔ اس میں چرس اور منشیات کی سب سے بڑی مقدار پکڑی گئی ہے۔‘

’اس معاملے میں پانچ مشتبہ غیر ملکی شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان کے پاکستان سے تعلق کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ آج صبح ہی وفاقی وزیر داخلہامیت شاہ نے اس بے مثال کامیابی پر این سی بی، نیوی اور اے ٹی ایس گجرات کو مبارکباد دی ہے۔‘

پاکستانی حکام نے اس الزام پر سرکاری سطح پر فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

https://twitter.com/ANI/status/1762753051511627933

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق این سی بی نے گذشتہ دو سالوں میں انڈین بحریہ کے ساتھ مل کر تین آپریشن کیے ہیں۔ فروری 2022 میں گجرات کے ساحل سے 221 کلو گرام میتھمفیٹامائن پکڑی گئی۔

اس کے بعد اکتوبر 2022 میں کیرالہ کے ساحل سے 200 کلو گرام ہائی گریڈ ہیروئن پکڑی گئی۔ گذشتہ سال مئی میں این سی بی نے پاکستان سے آنے والے ایک جہاز سے 12000 کروڑ روپے کی 2500 کلو گرام میتھیمفیٹامین ضبط کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

گجرات میں منشیات کہاں سے آتی ہیں؟

گذشتہ چند سالوں میں قومی اور ریاستی سطح پر مختلف ایجنسیوں نے گجرات میں بھاری مقدار میں منشیات پکڑی ہیں۔

ان میں سے زیادہ تر کارروائیاں گجرات کے ساحلی علاقوں میں کی گئی ہیں۔ اس میں کچھ، جام نگر، سوراشٹرا کے کچھ دوسرے مقامات اور جنوبی گجرات کے مقامات شامل ہیں۔

سال 2023 میں مقامی پولیس نے کچھ میں گاندھی دھام سے 30 کلومیٹر دور، دور دراز گاؤں مٹھی روہڑ کے ساحل سے 80 کلو کوکین برآمد کی تھی۔

اس سے پہلے سال 2021 میں، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے موندرا بندرگاہ سے تقریباً 21 ہزار کروڑ روپے کی تین ہزار کلو گرام منشیات ضبط کی تھی۔ یہ سلسلہ اس سے پہلے اور بعد میں بھی جاری رہا۔

گجرات کے وزیر داخلہ ہرش شنگھوی نے منشیات کی برآمدگی کے واقعات کو گجرات میں سکیورٹی فورسز کی کامیابی اور منشیات کے خلاف حکومت کی سخت پالیسی قرار دیا ہے۔

لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ منشیات کی اتنی بڑی کھیپ گجرات کے ساحل تک کیسے پہنچتی ہے اور اس کا آرڈر کون دیتا ہے؟

سیکورٹی اداروں نے الزام عائد کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں گجرات سے جو بھی منشیات برآمد ہوئی ہیں ان کے تانے بانے پاکستان، افغانستان یا ایران سے جا ملتے ہیں۔

ڈی آر آئی ذرائع کے مطابق تفتیش میں افغان شہریوں کے نام بھی سامنے آ رہے ہیں اور ان سے پوچھ گچھ بھی کی گئی ہے۔

سیکورٹی ایجنسی سے وابستہ لوگ اس بات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں کہ کیا افغانستان میں اقتدار کی تبدیلی کے باعث منشیات کی سمگلنگ میں اضافہ ہوا ہے۔

افیون کے کاشتکاروں سے بھتہ اور سمگلروں سے بھتہ خوری طالبان کی آمدنی کا بڑا ذریعہ ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد منشیات اور جرائم کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا میں افیون کی کل پیداوار کا 80 فیصد افغانستان میں ہوتا ہے۔ اس کو پراسس کر کے ہیروئن سمیت دیگر منشیات بنائی جاتی ہیں۔

اگر نارکوٹکس کنٹرول بیورو کسی شخص کو پانچ گرام تک ہیروئن کے ساتھ پکڑتا ہے تو اسے ’چھوٹی مقدار‘ سمجھا جاتا ہے۔

ایک ہی وقت میں 250 گرام یا اس سے زیادہ کی مقدار کو ایک بڑی مقدار سمجھا جاتا ہے اور اسے خرید و فروخت کے تناظر میںدیکھا جاتا ہے۔

چند سال پہلے تک گجرات کے سلایا، اوکھا، مانڈوی اور سوراشٹرا جیسی بندرگاہوں سے سونا، گھڑیاں یا الیکٹرانک سامان سمگل کیا جاتا تھا۔ اس کے لیے ’دھو‘ نامی ایک چھوٹا دیسی جہاز استعمال کیا جاتا تھا۔

سال 1993 میں آر ڈی ایکس بارود اور ہتھیاروں کی ایک کھیپ پوربندر کی گوساباڑہ بندرگاہ پر اتری تھی۔

اسے اس وقت کے بمبئی میں دھماکوں کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ گجرات کو پچھلے کچھ سالوں سے ٹرانزٹ روٹ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

کچھ عرصہ پہلے منشیات کچھ، پنجاب اور راجستھان کی سرحدوں سے سرنگوں یا پائپوں کے ذریعے انڈیا میں داخل ہوتی تھیں۔

گجرات میں تقریباً 1600 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی ہے، جو ملک میں سب سے لمبی ہے۔

گجرات میں 30 ہزار سے زائد کشتیاں اور چھوٹے جہاز رجسٹرڈ ہیں۔ اس لیے کھلے سمندر میں بین الاقوامی پانیوں میں ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔

مرکزی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی معلومات کے ساتھ ساتھ ماہی گیروں کے درمیان مخبروں کے نیٹ ورک اور سیکورٹی ایجنسیوں، بحریہ اور ساحلی محافظوں کے ذریعہ سمندر میں استعمال ہونے والی ریڈیو فریکوئنسی، ہندوستان آنے والے جہازوں کی نگرانی کی جاتی ہے۔

منشیات
Getty Images

منشیات کون بھیجتا اور خریدتا ہے؟

گجرات اے ٹی ایس کے ڈپٹی ایس پی بھاویش روزیا نے کچھ عرصہ قبل بی بی سی کو بتایا تھا کہ گجرات سے پکڑی گئی منشیات بنیادی طور پر شمالی انڈیا کے لیے ہیں۔

انھوں نے کہا تھا کہ ’منشیات گجرات پہنچنے کے بعد زیادہ تر مختلف لوگوں کے ذریعے دہلی اور پنجاب پہنچائی جاتی ہیں۔‘

گجرات سے منشیات بھیجنے کے طریقوں کے بارے میں انھوں نے بتایا تھا کہ منشیات جب گجرات پہنچ جاتی ہے تو اسے ٹرین، بس یا کار کے ذریعے گجرات سے باہر لے جایا جاتا ہے۔

انھوں نے کہا تھا کہ ’ضبط کی گئی منشیات گجرات میں کوئی ایک شخص نہیں لایا ہے، ہر بار مختلف لوگوں کی طرف سے بھیجی جاتی ہے اور مختلف لوگ انھیں گجرات سے باہر لے جانے کی کوشش کرتے ہیں۔‘

حال ہی میں گجرات اے ٹی ایس اور کوسٹ گارڈ نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ہندوستانی سمندری سرحد سے تقریباً 280 کروڑ روپے کی ہیروئن ضبط کی تھی۔

اس منشیات کو گجرات کے راستے شمالی ہندوستان پہنچایا جانا تھا۔ گجرات اے ٹی ایس کو پہلے ہی یہ اطلاع مل چکی تھی۔ اس نے کوسٹ گارڈ کے ساتھ مل کر کشتی کو درمیان میں پکڑ لیا۔

جب کوسٹ گارڈ نے کشتی کو گھیرے میں لے لیا تو کشتی کے ڈرائیور نے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن وہ پکڑا گیا۔

اس کشتی میں موجود نو پاکستانی شہریوں کو ہیروئن کے ساتھ حراست میں لینے کے بعد اے ٹی ایس اور این سی بی نے شمالی انڈیا کی کئی ریاستوں میں الگ الگ ٹیمیں تشکیل دے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.