غزہ کے مکینوں کی زندگی بچانا مشکل نہیں عملاً نا ممکن بنایا دیا گیا ہے، سربراہ عالمی ادارہ صحت

image

جنیوا ۔22مئی (اے پی پی):عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہنوم گیبریسس نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے امدادی سامان اور خصوصاً طبی اشیاء کی ترسیل پر عائد پابندیوں کو ختم کر کے رفح راہداری کے راستے ادویات اور طبی آلات کی غزہ تک رسائی ممکن بنائی جائے۔ العربیہ اردو کے مطابق انہوں نے جنیوا میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف غزہ کے لوگوں کو غذائی اشیا اور خوراک کی قلت کا سامنا ہے اور دوسری جانب طبی ضروریات بھی دستیاب نہیں کیونکہ ان کی ترسیل میں اسرائیلی ناکہ بندی حائل ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ ناکہ بندی ختم کرے اور غزہ میں امدادی بشمول طبی سان کی منتقلی ممکن ہونے دے، کیونکہ غزہ میں امداد اور طبی امداد کی اس ترسیل کے ساتھ وہاں کی آبادی کی زندگی بچانا مشکل نہیں عملاً نا ممکن بنایا دیا گیا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیلی اقدامات سے چھ ہسپتال اور نو بنیادی مراکز صحت متاثر ہو ئے ہیں جبکہ 70 پناہ گاہوں میں طبی خدمات متاثر ہو چکی ہیں۔ نہ صرف یہ روزانہ کی بنیاد پر حفاظتی ٹیکوں کے لگانے میں چالیس سے پچاس فیصد کمی آگئی ہے۔عالمی ادرہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ غزہ میں ایسے700 مریض ہیں جن کی حالت نازک یا خراب ہے اور انہیں کسی دوسری جگہ مناسب طبی سہولت کے لیے لے جانا ضروری ہے لیکن ایسا کرناممکن نہیں کیونکہ ہر طرف سے راستے ناکہ بندی کی زد میں ہیں اور راہداریاں اب بند ہو چکی ہیں۔

ڈی جی عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ غزہ کا العودہ ہسپتال اتوار سے مسلسل فوجی گھیرے میں ہے۔ ہسپتال کا عملہ اور مریض و زخمی ہسپتال کے اندر پھنسے ہوئے ہیں۔ انہیں باہر سے کوئی امداد جا سکتی ہے۔دوسری جانب اسرائیل یہ مسلسل کہہ رہا ہے کہ غزہ میں کچھ بھی غیر قانونی نہیں ہو رہا ۔ادھر امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی کہا ہے کہ غزہ میں ایسا کچھ نہیں کیا جا رہا جسے جنگی جرم کہا جا سکتا ہو۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.