انڈیا میں میڈیکل کے انٹری ٹیسٹ میں ٹاپ کرنے والی امینہ عارف کڑیوالا کون؟

image
انڈیا میں میڈیکل کالجوں میں داخلے کے امتحان میں ممبئی کی ایک بیکری میں ملازمت کرنے والے شخص کی بیٹی امینہ عارف کڑیوالا پورے نمبر حاصل کر کے انڈیا میں نمبر ون رینک پر آ گئی ہیں۔

این ای ای ٹی (نیٹ) کے امتحانات میں صرف امینہ نے ہی نہیں بلکہ 66 دیگر طلبہ نے بھی 720 میں سے 720 نمبر حاصل کیے ہیں۔ 

پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے اور ایک بیکری ورکر کی بیٹی ہونے کی وجہ سے امینہ عارف کڑیوالا کو زیادہ سراہا جا رہا ہے اور وہ اُردو میڈیم کی پہلی طالبہ ہیں جنہوں نے یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔

امینہ جہاں کوچنگ لینے جاتی تھیں وہاں پڑھنے والے نو بچوں نے نمبر ایک رینک حاصل کیا ہے جن میں امینہ عارف کڑیوالا کے علاوہ وی کلیان، پون کمار ریڈی، مکیش چودھری، بھانوتیجا سائی، ارم قاضی، درش پغدار، ایشا کوٹھاری اور آدرش سنگھ مویال شامل ہیں۔

یہ نتائج چونکا دینے والے تو تھے ہی لیکن ان سے معلوم ہوتا ہے کہ انڈیا میں مقابلہ جاتی امتحانات میں کس قدر مقابلہ ہے۔

انڈین میڈیا کے مطابق 2024 کے امتحانات کے لیے پورے ملک سے 23 لاکھ سے زیادہ طلبہ و طالبات نے فارم داخل کیے تھے جن میں سے تقریباً 14 لاکھ نے امتحانات میں شرکت کی تھی۔

ان میں پانچ لاکھ 47 ہزار سے زیادہ  لڑکے جبکہ سات لاکھ 70 ہزار کے قریب لڑکیاں شامل تھیں۔

امینہ عارف کڑیوالا نے اپنے خاص پس منظر کی وجہ سے سب کی توجہ حاصل کی۔ وہ ممبئی کے ایک پسماندہ علاقے جوگیشوری سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کے والد ایک بیکری میں کام کرتے ہیں۔

انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم جوگیشوری میں قائم مدنی ہائی سکول سے حاصل کی جو اُردو میڈیم میں معیاری تعلیم فراہم کرانے کا دعویٰ کرتا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے ولے پارلے کے تعلیمی ادارے میتھی بائی کالج سے 12ویں کلاس پاس کی۔ 

میٹرک میں انہوں نے 93 فیصد سے زائد نمبر حاصل کیے جبکہ بارہویں کے امتحانات میں انہوں نے 95 فیصد نمبر سکور کیے تاہم انھیں نیٹ کے امتحانات میں پہلی پوزیشن کی اُمید نہیں تھی۔

انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میرا نیٹ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ میں نے لاک ڈاؤن کے دوران ایک بار کوشش کی تھی لیکن میرے اچھے نمبر نہیں آئے۔ اپنے ایک ٹیچر کے مشورے پر میں نے ایک پرائیویٹ کوچنگ میں داخلہ لیا اور اس سال 720 میں سے 720 نمبر حاصل کیے۔‘

امینہ نے کہا کہ وہ دہلی کے معروف کالج اور ہسپتال اے آئی آئی ایم ایس (ایمس) میں اپنی تعلیم کو آگے بڑھانا چاہتی ہیں لیکن وہ حتمی فیصلہ اپنے استاد اور اہل خانہ سے مشورے کے بعد ہی کریں گی۔

امتحان کے لیے اپنی محنت کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ’میں ہر ہفتے میں دو ٹیسٹ میں شامل ہوتی تھی۔ جب میں فرضی ٹیسٹ دیتی تھی تو میں 720 میں سے 620 یا 700 سکور کرتی تھی۔ اس لیے اندازہ تھا کہ میرا سکور اسی کے درمیان کہیں ہو گا۔ ایک اُمید یہ بھی تھی کہ 700 سے اوپر بھی نمبر آ سکتے ہیں لیکن کبھی 720 میں سے 720 نمبر حاصل کرنے کے بارے میں نہیں سوچا تھا۔‘

انڈیا میں سرکاری کالجوں میں داخلے کے لیے سب سے زیادہ بھیڑ ہوتی ہے اور سارے ٹاپرز دہلی کے ایمس یا مولانا آزاد کالج کا انتخاب کرتے ہیں۔

ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ اب مقابلہ جتنا سخت ہوتا جا رہا ہے سرکاری کالجوں میں 660 نمبر حاصل کرنے والے طلبہ کے داخلے کے بھی بہت کم امکانات ہیں۔

امینہ عارف کڑیوالا کی کامیابی انڈیا میں بہت سی مسلمان خاص کر پسماندہ معاشی طبقے سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کے لیے اُمید کی کرن ہے۔ 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.