پوائنٹ آف سیلز سسٹم میں فراڈ کا انکشاف

image

اسلام آباد: پوائنٹ آف سیلز سے منسلک ری ٹیلرز کی سیلز رئیل ٹائم ایف بی آر تک نہ پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر نے بتایا کہ پی او ایس میں فراڈ کے باعث 3 سیل کے بعد چوتھی سیل کا ڈیٹا ایف بی آر کو ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی او ایس کا پرانا سسٹم ختم کرنے کے بعد نیا سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔

چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا کہ ایف بی آر کے لائسنس شدہ کمپنیوں کا پوائنٹ آف سیلز سسٹم نصب ہو گا اور ایف بی آر میں ڈیجیٹلائزیشن کا نظام بنانے میں ڈھائی سال لگیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ کے بعد موبائل فونز کی قیمتیں آسمان تک پہنچنے کا امکان

امجد زبیر نے کہا کہ نئے بجٹ میں پی او ایس کے نظام میں شفافیت لائی جا رہی ہے۔ پی او ایس سافٹ ویئر بنانے والی کمپنیوں کو ایف بی آر لائسنس دے گا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ پی او ایس میں کمپنیوں کے بنائے گئے سافٹ ویئر میں ردوبدل آسان تھا۔ جس پر چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کیا گزشتہ پی او ایس میں جو فراڈ ہوا اس میں ایف بی آرکے لوگ ملوث تھے؟

چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ فراڈ کا بعد میں پتہ چلا۔ کچھ سیلز کا ریکارڈ پی او ایس سے ہٹا دیا جاتا تھا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.