پاکستان کی آئرلینڈ کے خلاف فتح لیکن وہی مایوس کن بیٹنگ: ’ٹیم میں مڈل آرڈر کا وجود ہی نہیں ہے‘

اس میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین اس میچ میں پاکستان کی بیٹنگ پرفارمنس کو اس ٹورنامنٹ میں ٹیم کی کارکردگی کا خلاصہ قرار دے رہے ہیں۔
imad
Getty Images

پھر وہی کہانی، پاکستانی بیٹنگ لائن اپ کی زبانی!

آئرلینڈ کے 107 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ایک موقع پر صورتحال اتنی خراب ہو چکی تھی کہ فخر زمان، عثمان خان، شاداب خان اور عماد وسیم پر مشتمل پاکستانی مڈل آرڈر مجموعی طور پر صرف 11 رنز بنا کر پویلین لوٹ چکا تھا اور پاکستان کے 62 رنز پر چھ کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔

یہ کہانی اس ورلڈکپ میں پاکستانی بیٹنگ کی روداد رہی ہے کہ جب بھی مڈل آرڈر کو بیٹنگ کو سہارا دینے کی باری آئی ہے تو الٹا معاملہ کھٹائی میں ہی پڑا ہے۔

میچ سے قبل آلراؤنڈر عماد وسیم کی جانب سے سوچ میں تبدیلی کی جو بات کی گئی وہ پاکستانی بیٹنگ کے انداز میں شروعات سے ہی دکھائی نہیں دی اور ایک، ایک کر کے ہر بلے باز ہی آئرش بولرز کے سامنے ڈھیر ہوتا گیا۔

ایسے میں اس ورلڈکپ میں اپنا پہلا میچ کھیلنے والے عباس آفریدی نے کچھ جارحانہ انداز اپنایا اور دوسرے اینڈ پر موجود کپتان بابر اعظم نے سست روی سے سکور تو کیا لیکن یہ بھی یقینی بنایا کہ مزید وکٹیں نہ گریں اور وہ آخر تک موجود رہیں۔

بابر اور عباس آفریدی کے درمیان 40 گیندوں پر 33 رنز کی شراکت نے اس بات کو یقینی بنایا کہ پاکستان نے آئرش فاسٹ بولرز کے اوورز بھی ختم کیے اور اس دوران کوئی وکٹ بھی نہیں گرنے دی۔

جب عباس آفریدی بالآخر بین وائٹ کی گیند پر چھکا مارنے کی کوشش میں آؤٹ ہوئے تو شاہین آفریدی نے آتے ہی دو چھکے لگائے اور یہ میچ آخر کار پاکستان نے جیت لیا۔

shaheen
Getty Images

اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ پچ بولرز کے لیے سازگار تھی اور اس کی وجہ رواں ہفتے کے دوران یہاں متواتر بارش اور سیلابی کیفیت تھی۔ یہی وجہ تھی کہ بابر اعظم کی جانب سے یہاں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا گیا جو شاہین آفریدی کے اوپننگ سپیل میں ہی درست ثابت ہوتا دکھائی دیا۔

شاہین نے اپنے پہلے ہی اوور میں اوپنر اینڈی بالبرین اور ون ڈاؤن پوزیشن پر کھیلنے والے لورکان ٹکر کو آؤٹ کیا اور اگلے ہی اوور میں پال سٹرلنگ صرف ایک رنز بنا کر پویلین لوٹے اور یوں آئرلینڈ کے صرف چار رنز پر تین کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔

یہ سلسلہ یہاں تھما نہیں، شاہین، حارث اور عامر نے دوبارہ وکٹیں حاصل کیں اور اب ان کے ساتھ عماد وسیم نے بھی اپنی سپن بولنگ کے ذریعے آئرش بلے بازوں کو آؤٹ کرنا شروع کیا۔

ایک موقع پر آئر لینڈ کا سکور چھ وکٹوں کے نقصان پر 32 رنز تھا۔ تاہم گیرتھ ڈیلینی اور مارک ایڈیئر کی 44 رنزاور پھر بین وائٹ اور جاش لٹل کی 26 رنز کی شراکت نے آئرلینڈ کا سکور 106 رنز تک پہنچا دیا۔

ادھر پاکستان کے لیے بیٹنگ کا آغاز کرنے والے محمد رضوان اور صائم ایوب نے 23 گیندوں پر 25 رنز کی اوپننگ شراکت جوڑی لیکن ان کے آؤٹ ہوتے ہی صورتحال خراب سے خراب تر ہوتی گئی۔

https://twitter.com/Danny61000/status/1802390844839698519

اس میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین اس میچ میں پاکستان کی بیٹنگ پرفارمنس کو اس ٹورنامنٹ میں ٹیم کی کارکردگی کا خلاصہ قرار دے رہے ہیں۔

بابر اعظم کی جانب سے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں ایک سوال پر کہا گیا کہ ’ہمارے پاس اچھے کھلاڑی ہیں لیکن بطور ٹیم ہم اچھا نہیں کھیل پائے۔ اب ہم واپس جائیں گے اور سوچیں گے کہ ہم سے کیا غلطیاں ہوئیں۔‘

سوشل میڈیا پر کچھ صارفین بابر اعظم کی جانب سے آخر تک کھڑے رہنے پر بابر اعظم کی تعریف کر رہے ہیں جبکہ کچھ کا خیال ہے کہ انھوں نے خاصی سست روی کا مظاہرہ کیا اور انھیں ایک موقع پر جارحانہ بیٹنگ کرنی چاہیے تھی۔

سوشل میڈیا پر صارفین شاہین شاہ آفریدی کی جانب سے تین وکٹیں حاصل کرنے اور پھر آخر میں آ کر دو چھکے لگانے پر تعریف کر رہے ہیں۔

آج پھر محمد عامر کی جانب سے عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا گیا اور انھوں نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

ایک صارف نے محمد عامر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈکپ کے چار میچز میں سات وکٹیں حاصل کیں اور انھوں نے 51 گیندیں ڈاٹ بالز کروائیں۔‘

https://twitter.com/MazherArshad/status/1802404275718340651

سوشل میڈیا پر کچھ صارفین بابر اعظم کی جانب سے آخر تک کھڑے رہنے پر بابر اعظم کی تعریف کر رہے ہیں جبکہ کچھ کا خیال ہے کہ انھوں نے خاصی سست روی کا مظاہرہ کیا اور انھیں ایک موقع پر جارحانہ بیٹنگ کرنی چاہیے تھی۔

سوشل میڈیا پر صارفین شاہین شاہ آفریدی کی جانب سے تین وکٹیں حاصل کرنے اور پھر آخر میں آ کر دو چھکے لگانے پر تعریف کر رہے ہیں۔

آج پھر محمد عامر کی جانب سے عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا گیا اور انھوں نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

ایک صارف نے محمد عامر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈکپ کے چار میچز میں سات وکٹیں حاصل کیں اور انھوں نے 51 گیندیں ڈاٹ بالز کروائیں۔‘

اکثر صارفین ٹیم میں کمزور مڈل آرڈر کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور ایک صارف نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ ’ٹیم میں مڈل آرڈر کا وجود ہی نہیں ہے۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.