وفاقی حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد تحریک لبیک نے فیض آباد سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چند روز سےٹی ایل پی مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم کیخلاف فیض آباد میں موجودہے ،ٹی ایل پی قیادت کے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی امداد کے مطالبات تھے۔
الیکشن کمیشن کا مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کا فیصلہ
حکومت فلسطینیوں کیلئے پہلے بھی کوششیں جاری رکھے ہوئی تھی ،ٹی ایل پی کے مطالبات سے کچھ چیزیں مزید بہتر انداز میں ہوں گی ،حکومت فلسطینیوں کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔
اسرائیل دہشت گرد ملک کے طور پر سامنے آیا ،اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ،ایک ہزار ٹن سے زائد خوراک اوردیگر سامان غزہ بھجوایا جائے گا۔
اقوام عالم سے مطالبہ ہے کہ نیتن یاہو کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے،فلسطینیوں پر ظلم کوروکنے کیلئے مسلم امہ اور پوری دنیا اپنا کردار ادا کرے۔
نواز شریف کا اتحادیوں سے رابطے کا فیصلہ
اسرائیلی کمپنیوں کی مصنوعات کےبائیکاٹ سے متعلق کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے،فلسطین کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں،فلسطین کے مظلوم مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو روکنے کیلئے ہر قدم اٹھائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا فلسطین کے زخمیوں کیلئے ادویات بھیج رہے ہیں،فلسطینی طلبا پاکستان آنا چاہتے ہیں تو حکومت سہولت فراہم کرے گی،فلسطین پر ظلم میں جو قوتیں ملوث ہیں ان کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
4ماہ میں ٹیکس ریفنڈ میں 800 ارب روپے کے فراڈ کو پکڑا گیا ، وزیراعظم
ظلم اور جبر کا مقابلہ کرنے کیلئے جس قسم کی امداد کرسکے کریں گے،ٹی ایل پی کے قائدین کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اہم ایشو پر ہمیں الرٹ کیا۔