کیا آپ دھوپ میں پگھل جاتے ہیں؟ سید مزمل نے خلیل الرحمان قمر کو آڑے ہاتھوں لے لیا! ویڈیو دیکھیں

image

"امت کے مایہ ناز دانشور، ملک کے ٹاپ انٹلکچوئل اور ‘دو ٹکے کے آدمی‘ خلیل الرحمٰن قمر نے 23 سالہ لڑکی سے لگاتار 4،5 دن گفتگو سے لطف اندوز ہونے کے بعد دل کے ہاتھوں مجبور ہوکر آدھی رات کو ملنے کا فیصلہ کیا"

سخت الفاظ میں گفتگو کرنے سوشل میڈیا انفلوئنسر سید مزمل نے حالیہ وی لاگ میں ڈرامہ نگار خلیل الرحمٰن قمر کو آرے ہاتھوں لے لیا.

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں خلیل الرحمٰن قمر کے ساتھ ڈکیتی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں خلیل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ خاتون نے انھیں ڈرامہ بنانے کی پیشکش کی اور دھوکا دے کر آدھی رات کو بلایا اور بعد ازاں ڈکیتی کی واردات ہوئی.

خلیل الرحمٰن کے ساتھ پیش آنے والے اس حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے خلاف طنز اور تنقید کی بوچھاڑ شروع ہوگئی. لوگ جو خواتین کے خلاف متنازعہ بیانات دینے پر خلیل الرحمٰن کے خلاف پہلے ہی بھرے بیٹھے تھے، انھوں نے اس موقع پر انھیں دوبارہ تنقید کا نشانہ بنایا

اس حوالے سے سید مزمل جہاں خلیل الرحمٰن قمر پر تنقید کرتے ہوئے سوال بھی کیا کہ ‘آپ جس آزادی کی بات کررہے ہیں کہ میں کسی بھی وقت کہیں بھی آجا سکتا ہوں‘ اس آزادی کو حاصل کرنے کیلئے آپ کو وہ آزادی دینا بھی ہوگی۔ ہمدردی اسی کے ساتھ کی جاتی ہے جو دوسروں کے ساتھ ہمدردی کرتا ہے. آپ ہمیشہ خواتین پر تنقید کرتے ہیں اور وکٹم بلیمنگ کر کے ان کے لباس اور اکیلے نکلنے کو نشانہ بناتے ہیں تو آپ کے ساتھ بھی یہی کیا جارہا ہے. آئندہ آدھی رات کو کبھی کسی مرد کے بغیر نہیں نکلیے گا خاص طور پر جب آپ اپنی بیٹی کی عمر کی لڑکی سے ملنے جارہے ہوں. کیا آپ کوئی ڈریکولا یا چمگادڑ ہیں جو ڈاکٹر نے آپ کو رات کو نکلنے سے منع کیا ہے یا آپ دھوپ میں پگھل جائیں گے؟

واضح رہے کہ خلیل الرحمٰن قمر خواتین کے بارے میں وکٹم بلیمنگ اور لباس کے حوالے سے متنازعہ بیانات دینے پر اکثر ہی تنقید کا نشانہ بنتے رہتے ہیں.


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.