متحدہ عرب امارات جانے والے پاکستانی ہوجائیں ہوشیار

image

حالیہ عرصے میں مشرق وسطیٰ بالخصوص متحدہ عرب امارات کی جانب سے ملازمت یا وزٹ ویزا پر آنے والے ایشیائی باشندوں کے لیے سخت پالیسی کا اعلان کیا ہے۔

اب پاکستان میں حکام نے امارات آنے جانے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے پاس امارت میں ہوٹل میں قیام، مناسب رقم اور واپسی کا ٹکٹ جیسی بنیادی چیزیں نہیں ہوں گی تو انہیں ہوائی اڈوں سے واپس کردیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹریول انڈسٹری کے ایگزیکٹوز نے کہا کہ پاکستان اور دیگر ممالک سے وزٹ ویزا پر متحدہ عرب امارات آنے والے سیاحوں کے پاس درہم 3,000 فنڈز، واپسی کا ٹکٹ اور ہوٹل میں رہائش یا خاندان کے کسی فرد کے ساتھ رہائش کا ثبوت ہونا ضروری ہے اور جو لوگ ان معیارات کو پورا کرنے میں ناکام ہوئے تو انہیں امارات میں داخلے سے انکار کر دیا جائے گا اور ان کے آبائی ممالک کو واپس بھیج دیا جاتا ہے۔

دبئی میں پاکستان کے 77 ویں یوم آزادی کی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دبئی اور شمالی امارات کے لیے پاکستان کے قونصل جنرل حسین محمد نے امارات میں مقیم تمام 17 لاکھ پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ مقامی قوانین کی پابندی کریں اور ان کا احترام کریں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ متحدہ عرب امارات میں قوانین پر سختی سے عمل درآمد کیا جاتا ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کو خلاف ورزی پر جرمانے اور قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

حسین محمد نے کہا کہ ہر پاکستانی ملک کا نمائندہ ہے، لوگ وزٹ ویزے پر متحدہ عرب امارات آتے ہیں لیکن بعض وزٹ ویزے کی شرائط کو پورا نہیں کرتے، ہم نے ویزا کے مسئلے کو اجاگر کیا اور پاکستان میں ایف آئی اے (فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی) اور ایئرپورٹ حکام اس پر کام کر رہے ہیں، جو لوگ بنیادی شرائط پوری نہیں کرتے انہیں ایئرپورٹ پر روک دیا جائے گا۔

اس سے قبل متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے بھی پاکستانیوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ سیاحتی ویزے پر یو اے ای جاتے وقت نوکریوں کی تلاش نہ کریں۔

متحدہ عرب امارات روزگار کی تلاش کے اعتبار سے پاکستانیوں کے لیے سرفہرست مقامات میں سے ایک ہے۔ 2023-24 میں، 230,000 پاکستانیوں نے متحدہ عرب امارات پہنچے جو سعودی عرب کے بعد دوسرا بڑا ملک ہے۔

قونصل جنرل حسین محمد نے متحدہ عرب امارات میں پاکستانیوں کو مشورہ دیا کہ وہ سوشل میڈیا پوسٹس شیئر کرتے وقت محتاط رہیں کیونکہ وہ مقامی قوانین اور ثقافتوں کی تعمیل نہیں کر سکتے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.