کی فوب سے چوروں کو کیسے بھگائیں؟ جانیں اس ڈیوائس کے چھپے وہ راز جن سے آپ کئی فائدے اٹھا سکتے ہیں

image

کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کی گاڑی کا ریموٹ کنٹرول (کی فوب) صرف گاڑی کو ان لاک کرنے تک محدود نہیں ہے؟ آج کل جدید گاڑیوں میں کی فوب کو کئی دوسرے حیرت انگیز کاموں کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، جن میں سے کچھ بہت مفید اور دلچسپ ہیں۔

گاڑی کا انجن اسٹارٹ کریں: سردیوں میں گاڑی پہلے سے گرم کریں

سرد موسم میں گاڑی کا انجن چلانا مشکل ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب باہر بہت ٹھنڈ ہو۔ مگر کی فوب (گاڑی کا ریموٹ) آپ کی مدد کر سکتا ہے! کچھ گاڑیوں میں یہ فیچر ہوتا ہے کہ آپ گاڑی کا انجن ریموٹ سے اسٹارٹ کر سکتے ہیں۔ کی فوب میں ایک بٹن ہوتا ہے، جس پر ایک تیر بنا ہوتا ہے۔ بس اس بٹن کو دبائیں اور گاڑی اسٹارٹ ہو جائے گی، جس سے آپ سردی میں باہر نکلنے سے پہلے ہی گاڑی کو گرم کر سکتے ہیں۔

کھڑکیاں نیچے کریں

کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کا کی فوب کھڑکیاں کھولنے کے لیے بھی کام آ سکتا ہے؟ جی ہاں، صرف گاڑی کو ان لاک کرنے کے علاوہ، آپ کی فوب سے گاڑی کی کھڑکیاں بھی نیچے کی جا سکتی ہیں۔ اس کے لیے آپ کو ان لاک بٹن کو دو بار دبانا ہے، اور دوسری بار بٹن کو دبا کر رکھنا ہے جب تک کہ تمام کھڑکیاں نیچے نہ آجائیں۔ یہ فیچر بہت کارآمد ہے، خاص طور پر گرمیوں کے دنوں میں جب آپ گاڑی کو تھوڑا ٹھنڈا کرنا چاہتے ہیں۔

سائیڈ ویو مررز کو فولڈ کریں: پارکنگ میں آسانی سے گاڑی محفوظ کریں

کبھی ایسا ہوتا ہے کہ آپ گاڑی ایسی جگہ پارک کرتے ہیں جہاں بہت کم جگہ ہوتی ہے؟ اس صورت میں آپ کے سائیڈ ویو مررز کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ کی فوب میں یہ فیچر ہوتا ہے کہ آپ مررز کو فولڈ کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے آپ کو گاڑی کا لاک بٹن دس سیکنڈ تک دبانا ہوتا ہے، اور مررز خود بخود فولڈ ہو جاتے ہیں۔ یہ فیچر گاڑی کے مررز کو بچانے کے لیے بہترین ہے، خاص طور پر جب آپ تنگ جگہوں پر پارک کریں۔

ڈگی ان لاک کریں: سامان نکالنا ہو تو آسانی سے کریں!

پرانے وقتوں میں گاڑی کی ڈگی کھولنے کے لیے چابی کی ضرورت پڑتی تھی، مگر اب جدید گاڑیوں میں یہ کام کی فوب سے ہو جاتا ہے۔ آپ کو صرف کی فوب پر موجود ڈگی کھولنے والے بٹن کو دبانا ہوتا ہے، اور ڈگی خود بخود کھل جاتی ہے۔ یہ فیچر اس وقت بہت مددگار ہوتا ہے جب آپ کے ہاتھوں میں سامان ہو اور آپ چابی نکالنے میں مشکل محسوس کر رہے ہوں۔

گاڑی کا تحفظ: ہجوم میں یا تنہا جگہ پر مددگار پینک بٹن

کی فوب میں ایک خاص بٹن ہوتا ہے جسے "پینک بٹن" کہا جاتا ہے۔ یہ بٹن گاڑی کے الارم کو بجانے کے لیے ہوتا ہے۔ اگر آپ کسی مصروف جگہ پر اپنی گاڑی پارک کریں اور گاڑی کو تلاش نہ کر سکیں، تو یہ بٹن دبائیں، گاڑی کا الارم بجے گا اور آپ اسے تلاش کر لیں گے۔ اگر آپ کسی سنسان جگہ پر ہیں اور چوروں سے ڈرتے ہیں، تو یہ پینک بٹن چوروں کو بھگانے کے لیے بھی استعمال ہو سکتا ہے، کیونکہ گاڑی کا الارم بجتے ہی لوگ چونک جائیں گے۔

سیٹ ایڈجسٹ کریں: آرام دہ سیٹیں آپ کے حساب سے

کچھ گاڑیوں میں ایک اور دلچسپ فیچر ہوتا ہے کہ آپ کی فوب سے گاڑی کی سیٹوں کو ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے۔ یہ فیچر خاص طور پر ان گاڑیوں میں ہوتا ہے جن میں سیٹیں خودکار ہوتی ہیں۔ آپ کی فوب کو استعمال کر کے اپنی سیٹ کو اپنی پسند کے مطابق ایڈجسٹ کریں اور سفر کو مزید آرام دہ بنائیں۔ یہ فیچر اس وقت کارآمد ہوتا ہے جب ایک ہی گاڑی کو مختلف لوگ استعمال کرتے ہیں۔

تنگ پارکنگ میں گاڑی محفوظ کریں: سمن فیچر کی مدد سے

اگر آپ کو کسی پارکنگ میں بہت کم جگہ ملتی ہے اور گاڑی پارک کرنا مشکل ہوتا ہے، تو کی فوب کا "سمن" فیچر آپ کی مدد کر سکتا ہے۔ یہ فیچر آپ کی گاڑی کو خودکار طور پر پارک کر دیتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ گاڑی اردگرد کی رکاوٹوں سے نہ ٹکرائے۔ جب گاڑی کسی رکاوٹ کے قریب پہنچتی ہے تو سمن فیچر گاڑی کو روک دیتا ہے۔ یہ خاص طور پر ان جگہوں پر کارآمد ہوتا ہے جہاں پارکنگ میں بہت کم جگہ ہوتی ہے۔

کی لیس انٹری: چابی کی ضرورت کے بغیر گاڑی کھولیں

کی فوب کا سب سے بنیادی اور اہم کام گاڑی کو ان لاک کرنا ہے۔ آج کل زیادہ تر گاڑیاں کی لیس انٹری فیچر کے ساتھ آتی ہیں، جس میں آپ کو گاڑی کی چابی نکالنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ جیسے ہی آپ کی فوب گاڑی کے قریب ہوتی ہے، آپ آسانی سے گاڑی کو ان لاک کر سکتے ہیں۔ یہ فیچر آپ کے وقت کو بچانے کے ساتھ ساتھ گاڑی کو استعمال کرنے میں بھی آسانی پیدا کرتا ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.