لائیو: وفاقی کابینہ نے آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی

image

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 26ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

اتوار کو ہونے والے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے حکومتی اتحادی جماعتوں بشمول پاکستان پیپلز پارٹی کا 26 ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ مسودہ منظور کر لیا۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیرِ قانون و انصاف نے آئینی ترمیم کے حوالے سے دوبارہ تفصیلی بریفنگ دی۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ کابینہ نے ملکی ترقی اور عوامی فلاح کے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے ملکی وسیع تر مفاد میں فیصلہ کیا ہے۔

وزیرِ اعظم نے اتحادی جماعتوں کے سربراہاں کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

وزیرِ اعظم نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیرِداخلہ محسن رضا نقوی، مشیرِ وزیرِ اعظم رانا ثناء اللہ اور وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ کی کوششوں کو سراہا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 ہر طرح کے آپشن کے ساتھ تمام تیاریاں مکمل ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے حوالے سے ’ہر طرح کے آپشن کے ساتھ تمام تیاریاں مکمل ہیں۔‘

اتوار کو پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج ہر صورت مجوزہ آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’آج کسی نہ کسی طرح یہ معاملہ لگ جائے گا۔ منظوری کی آپشنز میں سے کوئی ایک آپشن کام آ جائے گی۔‘

ایک سوال کے جواب میں عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ’پہلی کوشش متفقہ ہے اور پھر آپشن بی اور آپشن سی۔‘

وزیراعظم کے معاون خصوصی رانا ثنااللہ نے کہا کہ آج مجوزہ آئینی ترمیم پارلیمان سے پاس ہو جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان مذاکرات

مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت العلمائے اسلام کے درمیان آج پھر مذاکرات ہوں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے مطابق پی ٹی آئی کا وفد مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کرے گا۔

آج دونوں پارٹیوں کے درمیان آئینی ترمیم پر حتمی مشاورت ہو گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آئینی ترمیم: کابینہ، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس آج دوبارہ طلب

وفاقی حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترمیم کو منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے جبکہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس آج دوبارہ طلب کیے گئے ہیں۔

اردو نیوز کے نامہ نگار کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس ڈھائی بجے، سینیٹ تین جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس شام بجے ہو گا۔

سنیچر کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ کی صدارت میں شروع ہوا تھا جسے اتوار ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کیا گیا لیکن بعد میں اجلاس کا وقت تین بجے کر دیا گیا۔ سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی سربراہی میں شروع ہوا۔

دوسری جانب حکومتی ترجمان بیرسٹر عقیل نے کہا کہ ’سینیٹ و قومی اسمبلی میں 8 سے 10 تحریک انصاف کے اراکین حکومت سے رابطے میں ہیں۔ اگر سیاسی جماعتوں میں اتفاق نہ ہوا تو وہ حکومت کے حق میں ووٹ دیں گے۔‘

خیال رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے بھی اپنی جماعت کے ارکان کے حکومت سے رابطوں کی تصدیق کی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترمیم پر ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کر دیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 26 ویں آئینی ترمیم کے عمل کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کرتے ہوئے پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں آئینی ترمیم پر ووٹنگ کے عمل کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

سنیچر اور اتوار کی رات کو پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے خصوصی اجلاس کے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے ’نہایت غیرشفاف اور متنازع ترین انداز‘ میں دستور میں ترمیم کے عمل کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رائے شماری میں حصہ لینے والے تحریک انصاف کے اراکینِ قومی اسمبلی اور سینٹ کے خلاف بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.