40 افراد کے برابر طاقت دیتا ہے اور۔۔ حدیث میں بتایا جانے والا یہ پھل کون سا ہے اور اس کے کیا کیا فائدے ہیں؟

image

بہی کا پھل، جسے سفر جل بھی کہتے ہیں، ایک غذائیت سے بھرپور پھل ہے جو مختلف صحت کے فوائد فراہم کرتا ہے۔ یہ پھل اپنی منفرد خوشبو اور ذائقے کے لیے مشہور ہے اور اسے اکثر جیم، جیلی، اور مختلف پکوانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

بہی (سفرجل) کو جنت کا پھل بھی کہا جاتا ہے کیونکہ نبیﷺ کا ارشاد ہے کہ، "اللّٰہ تعالیٰ نے ایسا کوئی بنی نہیں مامور فرمایا جسے جنت کا سفر جل نہ کھلایا ہو، کیونکہ یہ فرد کی قوت کو چالیس افراد کے برابر کر دیتا ہے"۔ (ابنِ ماجہ)

بہی کا پھل کھانے کے 10 فوائد:

ہاضمہ بہتر بنانا:

بہی کے پھل میں موجود فائبر ہاضمے کو بہتر بناتا ہے اور قبض سے بچاتا ہے۔

دل کی صحت:

یہ پھل دل کی صحت کے لیے مفید ہے، کیونکہ یہ کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

مدافعتی نظام کو مضبوط کرنا:

بہی میں وٹامن سی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔

پیشاب کی نالی کی صحت:

بہی کے پھل کا استعمال پیشاب کی نالی کی بیماریوں سے بچانے میں مددگار ہوتا ہے۔

خون کی صفائی:

یہ پھل خون کی صفائی میں مدد دیتا ہے اور زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں معاون ہوتا ہے۔

وزن کم کرنے میں مدد:

بہی میں کم کیلوریز اور زیادہ فائبر ہونے کی وجہ سے یہ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

جلد کی صحت:

اس پھل کا استعمال جلد کی چمک بڑھاتا ہے اور مختلف جلدی مسائل سے بچاتا ہے۔

ذیابیطس کے لیے:

بہی کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے، کیونکہ یہ بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

انفیکشن سے بچاؤ:

بہی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس انفیکشن سے بچاؤ میں مدد کرتے ہیں۔

تناؤ میں کمی:

بہی کے پھل کا استعمال ذہنی تناؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔


About the Author:

Salwa is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.