پاکستان ریڈ بال ٹیم کے سابق کوچ جیسن گلیسپی نے مستعفی ہونے کی وجوہات بتا دیں۔
آسٹریلین میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں جیسن گلیسپی نے کہا کہ میرے بطور ہیڈ کوچ ٹیم سلیکشن میں اختیارات ختم کردیے گئے تھے، میری ڈیوٹی میدان میں کھلاڑیوں کو کیچنگ پریکٹس کرانا باقی رہ گئی تھی۔
راشد خان کی تین سال بعد ٹیسٹ اسکواڈ میں واپسی
ہائی پرفارمنس کوچ ٹم نیلسن کے معاملے پر بے خبری ناراضی کا سبب بنی، ٹم نیلسن کو نہ رکھنے کے فیصلے سے مجھے مکمل بے خبر رکھا گیا۔ ہائی پرفارمنس کوچ ٹم نیلسن کے معاملے پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹم نیلسن کو تمام کھلاڑی گرینڈپا یعنی دادا کرکے بلاتے تھے، ماضی کے چند واقعات کے بعد اس معاملے نے مجھے سوچنے پر مجبور کیا کہ میری ضرورت ہے یا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کا جو مقصد تھا وہ فوت ہوتا جا رہا تھا، کسی بھی ہیڈ کوچ کا سلیکٹرز سمیت ہر کسی سے رابطہ ضروری ہوتا ہے، پلاننگ کے لیے ضروری ہے کہ کم از کم ایک روز پہلے تو مجھے اسکواڈ کے بارے میں بتایا جائے۔
عماد وسیم اور محمد عامر کے بعد محمد عرفان کا بھی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
گلسپی کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے خلاف پہلے میچ کے بعد گروپ پر ایک ٹیکسٹ میسج سے نئی سلیکشن کمیٹی کی خبر ملی، سلیکشن کمیٹی کے معاملے پر بھی مجھ سے کوئی بات نہیں کی گئی تھی، انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کو انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے ڈراپ کرنے کا فیصلہ نئی سلیکشن کمیٹی کا تھا، انہوں نے کہا کہ کپتان شان مسعود کے ساتھ بہت اچھی انڈر اسٹینڈنگ بن گئی تھی۔