وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت کُرم معاملے پر اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں کُرم کے مسئلے کے پائیدار حل کیلئے طویل مشاورت کے بعد لائحہ عمل طے کیا گیا،فیصلہ کیا گیا فریقیں تمام اسلحہ جمع کریں گے ، حکومت کی ثالثی میں معاہدے پر دستخط کرینگے۔
پانامہ کیسز دوبارہ کھول دئیے گئے، پہلے مرحلے میں 2 درجن کے قریب ملزمان کیخلاف انکوائر ی شروع
رضاکارانہ طور پر اسلحہ جمع کرنےکیلئےدونوں فریق 15 دنوں میں لائحہ عمل دیں گے ،یکم فروری تک تمام اسلحہ انتظامیہ کے پاس جمع کیا جائے گا،علاقے میں قائم تمام بنکر زمسمار کئے جائیں گے۔
علاقے کا زمینی راستہ وقفے وقفے سے عارضی طور پر کھول دیا جائے گا،زمینی راستے پر آمدورفت محفوظ بنانے کیلئے سیکیورٹی میکنزم ترتیب دیا گیا،پولیس اور ایف سی قافلوں کو مشترکہ طور پر سیکیورٹی فراہم کریں گے۔
ایمرجنسی آمدورفت کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہیلی کاپٹر فراہم کریں گی،کسی بھی پر تشدد کارروائی پر انتظامیہ راستے دوبارہ بند کرنے پر مجبور ہو گی ،فرقہ ورانہ منافرت پھیلانے والے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کئے جائیں گے۔
یونان میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، 8افراد ہلاک،18 کو بچا لیا گیا
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کُرم کا مسئلہ صرف علاقائی نہیں بلکہ ایک قومی اور سنجیدہ مسئلہ ہے،کُرم مسئلے پر کسی کواپنی سیاست چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی،مسئلے پر بعض سیاسی قائدین کی طرف سے سیاسی بیانات قابل افسوس ہیں۔
کُرم کے مسئلے پر وفاقی،صوبائی حکومتیں اور تمام متعلقہ ادارے ایک پیج پر ہیں، کُرم میں بچوں کی اموات کو غلط رنگ دیا جا رہاجس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
مبینہ نفرت پھیلانے، غلط بیانی پرلطیف کھوسہ کیخلاف مقدمہ درج
مسئلے کو جرگوں کے ذریعے پر امن انداز میں حل کرنے کی کوشش کی گئی،امید ہے مسئلے کے پائیدار حل کیلئےفریقین حکومت اور انتظامیہ کیساتھ تعاون کرینگے، لوگوں کی مشکلات ختم کرنےکیلئےحکومت کی عملداری ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔