جرمنی کے مشرقی شہر ماگڈبرک میں ایک شخص نے کرسمس بازار میں ہجوم پر گاڑی چڑھا دی جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور کم از کم 68 زخمی ہو گئے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعے کو پیش آںے والا یہ واقعہ ایک حملہ تھا۔جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ کار کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور وہ پہلے سے مشتبہ شدت پسند کے طور پر شناخت نہیں رکھتا تھا۔ماگڈبرگ کی علاقائی حکومت کے ترجمان میتھیاز شوپے اور شہر کے ترجمان مائیکل ریف نے کہا کہ اُن کو شبہ ہے کہ یہ جان بوجھ کر کیا گیا عمل ہے۔سنیچر کی صبح سعودی عرب کی وزارت خارجہ سے جاری کیے گئے بیان میں اس اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے جرمن عوام سے یکجہتی اور متاثرین کے اہلخانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے۔کرسمس مارکیٹ میں جہاں دکانوں کے باہر لٹکے ستاروں اور دیگر سجاوٹی زیورات کی آپس میں ٹکرانے کی آوازیں تھیں وہیں ایمبولینس کے سائرن کی آوازوں سے ماحول کو سوگوار کر دیا تھا۔واقعے کے بعد مارکیٹ کے ایک حصے کی فوٹیج میں زمین پر سامان بکھرا دیکھا جا سکتا ہے۔شام 7 بجے کے لگ بھگ بازار میں جب چھٹی کے وقت خریداروں کا ہجوم تھا مارکیٹ میں کار سوار نے یہ حملہ کیا۔سیکسنی انہالٹ کے گورنر رینر ہیسلوف نے کہا کہ ’یہ ایک خوفناک واقعہ ہے، خاص طور پر کرسمس سے پہلے کے دنوں میں۔‘ ہیسلوف نے ڈی پی اے کو بتایا کہ وہ ماگڈبرگ جا رہے ہیں لیکن فوری طور پر متاثرین یا اس واقعے کے پیچھے کیا تھا اس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دے سکے۔چانسلر اولف شولز نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ’میری ہمدردیاں متاثرین اور ان کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔ ہم ان کے ساتھ اور میگڈبرگ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘ماگڈبرگ جو برلن کے مغرب میں ہے سکسنی انہالٹ علاقے کا بڑا شہر ہے اور اس کی آبادی تقریباً دو لاکھ 40 ہزار رہائشی ہیں۔