یورپی یونین کا کہنا ہے کہ پاکستان شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے کا دستخط کنندہ ہے اور فوجی عدالتوں کے فیصلے پاکستان پر لاگو ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان میں فوجی عدالتوں نے ان 25 شہریوں کو دو سے 10 سال قید کی سزائیں سنائی تھیں جن پر نو مئی کو پُرتشدد احتجاج اور عسکری تنصیبات پر حملوں کا الزام تھا۔
- یورپی یونین نے پاکستان میں فوجی عدالتوں کی جانب سے 25 شہریوں کو نو مئی کے پُرتشدد احتجاج پر سزائیں دیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
- وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ جن 25 ملزمان کو فوجی عدالتوں سے سزائیں ہوئیں ان کے خلاف ویڈیو ثبوت موجود ہیں۔
- وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے حکومتی اتحاد کے ممبران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
- آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی عدالتوں نے پہلے مرحلے میں نو مئی کے پُرتشدد مظاہروں میں ملوث 25 ملزمان کا کورٹ مارشل مکمل کر کے انھیں دو سے 10 سال تک قید با مشقت کی سزائیں سنائی ہیں۔
پاکستانی شہریوں کو فوجی عدالتوں میں سزائیں دیے جانے پر یورپی یونین کو تشویش، حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات آج