خیبر پختونخوا حکومت نے ضلع کرم کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے ریلیف ایمرجنسی نافذ کرنے کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کرم کی صورتحال اور صوبائی حکومت کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
کرم میں اشیائے ضروریہ ختم ہونے سے انسانی المیہ جنم لینے لگا ، درجنوں بچے جاں بحق
بریفنگ میں بتایا گیا کہ کرم کے مسئلے کے پائیدار حل کیلئے متعدد جرگے منعقد کیے گئے ہیں، کرم میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے 10 ٹن ادویات پہنچائی گئیں۔
حکام ن بتایا کہ علاقے میں رعایتی نرخوں پر گندم فراہم کی جا رہی ہے ، پارا چنار روڈ کو محفوظ بنانے کیلئے اسپیشل پولیس فورس قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، مجموعی طور پر 399 اہلکار بھرتی کیے جائیں گے۔
کشیدہ صورتحال ، کرم کیلئے ہیلی کاپٹر سروس شروع کر دی گئی
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ سڑک کو محفوظ بنانے پوسٹیں قائم کی جائیں گی ، فریقین کے درمیان معاہدہ ہونے کے بعد سڑک کھولی جائے گی۔
کابینہ کا بتایا گیا کہ فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بند کرنے کیلئے ایف آئی اے کا سیل قائم کیا جائے گا، یکم فروری سے کرم کے علاقے میں قائم مورچے بھی مسمار کئے جائیں گے۔