حکومت پی ٹی آئی مذاکرات: خلوص کے ساتھ اپنا حصہ ڈالیں گے لیکن تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، وزیراعظم

image

وزیراعظم شہباز شریف نے حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس تمام عمل میں ’ہم خلوص کے ساتھ اپنا حصہ ڈالیں گے لیکن تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔‘ 

منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قومی مفاد کا تقاضا یہی ہے کہ ہم ذاتی مفادات کو قومی مفاد کے تابع کریں اور پسند ناپسند کو قربان کریں۔

وزیراعظم نے امید کا اظہار کیا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیاں پاکستان میں امن و استحکام کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کریں گی۔ 

انہوں نے پیر کو حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے ارکان کے درمیان ہونے والی بات چیت کے حوالے سے کہا کہ وہ کسی کی نیت پر شک نہیں کرتے تاہم اگر معاملات اسی طرح مثبت انداز میں آگے بڑھے تو انہیں یقین ہے کہ دونوں پارٹیز مل کر ایسے فیصلے پر پہنچ جائیں گی جس سے ملک و قوم کا بے پناہ فائدہ ہو گا اور معاشی استحکام بڑھے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ بات چیت کا اگلا سیشن دو جنوری کو ہو گا اور انہیں یقین ہے کہ اگر مثبت طور پر بات چیت آگے بڑھی تو اس سے قومی یکجہتی آٗئے گی۔

شہباز شریف نے پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام سے متعلق پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ ان کا کوئی جواز نہیں، پاکستان ایسا کوئی ارادہ نہیں رکھتا کہ نیوکلیئر پروگرام ایگریسیو ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ ’نیوکلیئر پروگرام میرا یا کسی اور کا نہیں بلکہ 24 کروڑ عوام کا ہے اور پاکستان کے دفاع کے لیے ہے۔‘

شہباز شریف نے دہشت گردی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب تک اس کا مکمل طور پر خاتمہ نہیں ہو جاتا تب تک ملک کی ترقی کے لیے ہونے والے اقدامات کے ثمرات قوم کو نہیں مل پائیں گے۔

ان کے بقول ’جب تک دہشت گردی کا سر نہیں کچلا جاتا، ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے صوبوں کے ساتھ مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے صوبہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی صورت حال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں کے عوامل الگ ہیں تاہم ملک کے خلاف مذموم عزائم کو ناکام بنایا جائے گا۔

انہوں نے پارہ چنار کی صورت حال کے بارے میں کہا کہ جب وہاں افسوسناک واقعات ہو رہے تھے، ان دنوں اسلام آباد پر چڑھائی کی جا رہی تھی۔

’اگر صوبائی حکومت اپنی توانائی وہاں صرف کرتی تو شاید اتنا زیادہ نقصان نہ ہوتا۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.