پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ لوگ جانتے ہیں کہ جھوٹا بیانیہ کون بنا رہا ہے ، 9 مئی کا مقدمہ افواج پاکستان کا نہیں ، عوام پاکستان کا مقدمہ ہے۔ کسی لیڈر کی اقتدار کی خواہش پاکستان سے بڑھ کر نہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ 9 مئی کے حوالے سے افواج پاکستان کا موقف بہت واضح ہے۔ تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے 9 مئی کے مجرمان کو سزائیں دینے کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملٹری کورٹس پر بات کرنے والے کچھ عناصر ماضی میں اس کے حق میں تھے ، انصاف کا سلسلہ اس وقت تک چلے گا جب تک 9 مئی کے منصوبہ سازوں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا۔ سانحہ 9 مئی کا تسلسل نومبر ہے ،9 مئی کے پیچھے ایک مربوط منصوبہ بندی تھی، نومبر کی سازش کے پیچھے سیاسی دہشتگردی کی سوچ ہے۔ 26 نومبر کو جھوٹا بیانیہ بنایا گیا کہ ڈی چوک پر کارکن مارے گئے اگر اسلحہ سے لیس ہو کر آئیں گے تو یہ سیاسی دہشتگردی ہے۔
ملکی ترقی اور خوشحالی میں اقلیتی برادری کا حصہ ناقابل فراموش ہے ، پاک فوج
ترجمان نے کہا کہ جنوبی وزیرستان میں 16 ایف سی کے جوان شہید ہوئے کیا ان کے خون کی کوئی قیمت نہیں ؟ دہشت گردی پر مزید سیاست نہیں ہونی چاہیے، ایسی شخصیت جو اس صلاحیت سے عاری ہو کہ وہ اپنی غلطی سے کچھ سیکھے یا سمجھے، جن دہشتگردوں کی کمر ٹوٹ چکی تھی انہیں بات چیت سے آباد کیا گیا۔ کس کے فیصلے پر بات چیت کرکے فتنہ الخوارج کو دوبارہ آباد کیا گیا ؟۔
ان کا کہنا تھا کہ نام نہاد پالیسیوں کی قیمت ہم بھگت رہے ہیں، دہشتگردی کیخلاف تمام طبقات اور سیاسی پارٹیوں کا اتفاق ہے ، فتنہ الخوارج کا چہرہ گھناؤنا ہے جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔
ملک کی سالمیت اور خودمختاری کیلئے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں ، لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ ہر فوجی افسر کے لئے ریاست پاکستان مقدم ہے ، کوئی بھی آفیسر اگر سیاست کو ریاست پر مقدم رکھے گا تو اسے اس کا جواب دینا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے تمام سیاسی پارٹیاں قابل احترام ہیں ،خوش آئند بات ہے کہ سیاستدان اختلافات بات چیت کریں اورانتشاری سیاست نہ کریں۔ مختلف جماعتوں نے پاراچنار کے معاملےکو بھی فرقہ ورانہ مسئلے سے منسلک کیا، پاراچنار دہشتگردی نہیں ،مقامی اراضی مسئلہ ہے ،
پاراچنار معاملے کو سیاست دانوں نے حل کرنا ہو گا۔
فیض حمید کورٹ مارشل، تین ریٹائرڈ افسران بھی زیر حراست ہیں، آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ملک کے ڈیجیٹل سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں، احساس محرومی کا جھوٹا، مصنوعی بیانیہ بنایاجاتا ہے، بلوچستان میں احساس محرومی کے جھوٹے بیانے کا پردہ چاک ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محفوظ پاکستان ہی مضبوط پاکستان ہے ، پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف طویل جنگ لڑی ، سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کیخلاف کامیاب آپریشنز کئے۔ دہشتگردی کی لعنت سے نمٹنے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر آپریشنز کئے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال 925 خارجی دہشتگردوں کو ہلاک اور متعدد کو گرفتار کیا۔ دہشتگردوں کیخلاف 59 ہزار 775 آپریشن کیے گئے ۔ 383 افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، 2 خود کش بمباروں کو بھی گرفتار کیا گیا جبکہ 14 مطلوب دہشتگردوں نے ہتھیار ڈالے، بلوچستان سے گرفتار دہشتگردوں نے اہم انکشافات کئے۔
کوئی بھی آفیسر سیاست کو ریاست پر مقدم رکھے گا تو اسے جواب دینا پڑے گا ، ترجمان پاک فوج
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے مزید کہا کہ دہشتگرد معصوم لوگوں کی ذہن سازی کرتے ہوئے نوجوانوں کو استعمال کرتے ہیں۔ ملک سے آخری خارجی کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی ، ملک کی سالمیت اور خودمختاری کیلئے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔ ہم اپنے ایمان، وطن اور آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے لیے کوششیں کیں لیکن اس کے باوجود افغان سرزمین سے دہشتگرد پاکستان میں دہشتگردی کر رہے ہیں، دہشتگردی کے تانے بانے افغانستان تک جاتے ہیں، دہشتگردروں کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔
پوری قوم شہدا کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے، آئی ایس پی آر
ترجمان نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف پوری قوم لڑتی ہے، دہشتگردی اس وقت ختم ہو گی جب متاثرہ علاقوں میں انصاف قائم ہو گا، متاثرہ علاقوں میں صحت،تعلیم ،انتظامیہ اور گڈگورننس کا ہونا لازمی ہے، ہم تلخ حقیقت سے چہرہ نہیں چھپا سکتے۔ پاکستان میں دہشتگردی، بھتہ خوری اور اسمگلنگ کا اربوں روپے کا اسپیکٹرم موجود ہے۔ جس کا فیک نیوز بھی حصہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دو سال سے افغان عبوری حکومت کے ساتھ بات چیت اور رابطہ جاری ہے ، ہم ان سے ایک ہی بات کر رہے ہیں کہ دونوں ممالک برادر ملک ہیں، افغان حکومت کو باور کرایا جاتا ہے کہ فتنہ الخوارج اور سہولت کاری کو روکیں، واضح پالیسی عمل میں ہے، افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں، ڈیجیٹل سرحد کو محفوظ بنانے کیلئے لیگل اور ٹیکنیکل ایکشن لیے جا رہے ہیں۔
پاک فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ پاک فوج بھارت کے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم رکھا ہے بھارت مقبوضہ کشمیر میں عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے، ہم مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
پارا چنار دہشتگردی نہیں ، اراضی کا مسئلہ ہے ، سیاستدانوں نے حل کرنا ہو گا ، ڈی جی آئی ایس پی آر
انہوں نے بتایا کہ بھارت دیگر ممالک میں سکھوں کے قتل میں بھی ملوث ہے، بھارت میں سازش کے تحت اقلیتوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے ، مقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام کی قانونی، سفارتی، اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت خطے میں جو منصوبہ بندی کر رہا ہے اس سے بخوبی واقف ہیں، پاکستان اپنے شہریوں کو تحفظ دینے کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا، بھارت نے 2024 میں سیز فائر کی 25 خلاف ورزیاں کیں اور 525 فائرنگ کے واقعات ہوئے، بھارت کی جانب سے 61 بار فضائی حدود کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے متعدد فالس فلیگ آپریشنز بھی کئے جن کا مقصد بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانا تھا، بارڈر مینجمنٹ کے تحت اسمگلنگ میں بھی کافی حد تک کمی آئی ہے، بھارت کی جانب سے مشرقی سرحد پر خطرات سے بخوبی واقف ہیں۔ بھارتی را کے اکاؤنٹس سے منفی پروپیگنڈا بھی کیا جاتا رہا ہے۔