تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ نئے برس کے آغاز پر ہم اپنی جمسانی صحت یا فٹنس کے بارے میں جو عہد کرتے ہیں وہ اکثر پورے نہیں کر سکتے۔ آخر اس کی وجوہات کیا ہیں؟
میں اس سال پیسے جمع کر کے سفر کروں گی، میں اس سال وقت کی پابندی کروں گا، میں اس سال 50 کتابیں پڑھوں گی، میں سگریٹ نوشی چھوڑ دوں گا، میں اس سال 10 کلو وزن کم کر کے سب کو حیران کر دوں گی، وغیرہ وغیرہ۔۔۔ ہم نے اپنے اردگرد اکثر لوگوں کو نئے سال کے آغاز پر خود سے ایسے عہد کرتے دیکھا ہے۔
نئے سال کے موقع پر نئی شروعات کا خیال خاصا عام ہے کیونکہ زیادہ تر لوگوں کے لیے اس سے انھیں ایک خاص مقصد حاصل کرنے کے لیے خود کو متحرک کرنے میں مدد ملتی ہے۔
لیکن تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ نئے برس کے آغاز پر ہماپنی جمسانی صحت یا فٹنس کے بارے میں جو عہد کرتے ہیں وہ اکثر پورے نہیں کر سکتے۔ آخر اس کی وجوہات کیا ہیں؟
لیکن اس سے پہلے یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ لوگ نئے سال پر ہی اپنی صحت کے حوالے سے عہد کیوں کرتے ہیں؟
لوگ سال کے پہلے مہینے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟
نفسیات کے پروفیسر ڈاکٹر جان نورکراس نے 40 سال سے زائد عرصے تک نئے سال کی قراردادوں پر تحقیق کی اور ان کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ لوگ نئے سال کے موقع پر سب سے زیادہ اپنی صحت کے بارے میں عہد کرتے ہیں۔
جن ہزاروں لوگوں کا انھوں نے مطالعہ کیا، ان میں سے ایک تہائی سے زیادہ نے کہا کہ ان کا بنیادی مقصد اپنی صحت کو بہتر بنانا ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ دوسرے نمبر پر ایسے لوگ آتے ہیں جو اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں، ڈاکٹر جان کی تحقیق میں شامل 20 فیصد افراد نے وزن کم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا جبکہ 13 فیصد نے کہا کہ وہ اپنی کھانے کی عادات تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
لیکن جب ڈاکٹر جان نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ ان عہدوں کو کس حد تک مکمل کیا گیا، تو انھیں پتہ چلا کہ ایک تہائی افراد نے صرف ایک ماہ بعد ہی اپنے عہد کی تکمیل کے لیے درکار کام کرنا چھوڑ دیے جبکہ چھ ماہ بعد اکثریت اپنے نئے سال کے عہد کو چھوڑ یا بھول چکی تھی۔
صحت اور غذائیت کے ماہر ڈاکٹر ڈوئن میلر نے بی بی سی کو بتایا کہ ’سردیوں میں ورزش شروع کرنا زیادہ مشکل ہوتا لیکن ہم نئے سال کے موقع پر یہ عہد عام طور پر اچھے ارادوں کے ساتھ ہی کرتے ہیں کیونکہ ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں خود کو بہتر کرنا چاہیے۔‘
اس احساس کی ایک بڑی وجہ کرسمس کے دوران ’کھانے اور الکوحل کی زیادتی‘ سے صحت یاب ہونے کی کوشش بھی ہے، جو لوگوں میں تبدیلی کی ضرورت محسوس کرنے کا باعث بنتی ہے۔
دسمبر میں شروع کرنا کیوں بہتر ہو سکتا ہے؟
ڈاکٹر میلر کہتے ہیں کہ ’موسم سرما یا خزاں کے آخر میں ورزش شروع کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے کیونکہ ہمارا طرز زندگی سال کے اس وقت سست ہو جاتا ہے۔‘
وہ مزید کہتے ہیں کہ ’جیسے جیسے راتیں لمبی ہوتی جاتی ہیں، ہمارا دماغ ہمیں جسمانی سرگرمیوں کے بارے میں سوچنے سے دور کر دیتاہے، اس لیے اس کے خلاف کام کرنا بہت ہی مثبت چیز ہو سکتی ہے۔‘
ڈاکٹر میلر ایک ایسا معمول تلاش کرنے کا مشورہ دیتے ہیں جو موسم خزاں کے آخر اور سردیوں کے ابتدائی ادوار کے لیے موزوں ہو جبکہ ’صحت مند کھانے کے انداز کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں‘ تاکہ نیا سال آنے پر آپ پہلے سے ہی صحت مند عادات کے عادی ہو جائیں۔
بہت سے لوگ اپنی صحت کے سفر کے آغاز پر دوڑنے یا چہل قدمی، جم جانے یا گروپ ورزش کی کلاسوں میں شامل ہونے کا انتخاب کرتے ہیں۔
سپورٹ انگلینڈ کے مطابق گذشتہ سال اس قسم کی سرگرمیوں میں 12.5 ملین افراد نے حصہ لیا لیکن نئے سال کے موقع پر کیے گئے عہدوں کی وجہ سے عام طور پر دسمبر کے مقابلے میں جنوری میں ورزش اور صحت سے متعلقہ مقامات زیادہ مصروف ہوتے ہیں۔
’پیور جم‘ جس کی برطانیہ میں 327 شاخیں ہیں اور اس کے ممبران کی تعداد 10 لاکھ سے زیادہ ہے، نے بی بی سی کو بتایا کہ جنوری ان کا مصروف ترین مہینہ ہوتا ہے جبکہ نومبر اور دسمبر سب سے زیادہ پرسکون اور کم رش والے مہینے ہوتے ہیں۔
جنوری 2023 میں یہ جم، سنہ 2022 کے آخری دو ماہ کے مقابلے میں تقریباً 40 فیصد زیادہ مصروف اور رش والا رہا۔
مفت آؤٹ ڈور رننگ ایونٹس کا اہتمام کرنے والے ادارے ’پارکون‘ نے بی بی سی کو وضاحت کی کہ ’عام طور پر سال کے پہلے مہینوں اور خاص طور پر نئے سال کے پہلے ہفتے میں وہ لوگوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھتے ہیں۔ جیسا کے برطانیہ میں دسمبر 2022 میں 26,000 کے مقابلے میں جنوری 2023 میں 50 ہزار سے زیادہ افراد نے سبسکرپشن لی۔‘
پرسنل ٹرینر اور فٹنس ماہر مورگن بریزیئر بی بی سی کو بتاتی ہیں کہ جنوری میں فٹنس کے اہداف طے کرنے سے لوگوں پر ان کے حصول کے لیے بہت زیادہ دباؤ بھی ہوتا ہے۔
’اگر کوئی کہے کہ وہ جنوری میں شروعات کر رہا ہے تو وہ ایک بڑی تبدیلی کی کوشش کر رہا ہے اور اگر کسی بھی وجہ سے وہ یہ کام نہیں کر سکتا تو وہ خود کو مجرم محسوس کر سکتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ ان کا سال پہلے ہی خراب ہو گیا۔‘
لیکن باقاعدگی سے جم کرنے والے افراد کو دیکھ کر ایسے لوگ جو نئی نئی ورزش شروع کرتے ہیں، مایوسی یا احساس کمتری کا شکار بھی ہو سکتے ہیں لیکن کرسمس اور نئے سال کے موقع پر جم میں کم رش ہونے کی وجہ سے وہ ’زیادہ پر سکون محسوس کر سکتے ہیں‘ کیونکہ ان کے پاس وقت اور جگہ ہوتی ہے کہ وہ ان مشینوں کو استعمال کرنے کا طریقہ اور تکنیک سیکھ کر اعتماد حاصل کر سکتے ہیں۔
مورگن بریزیئر اس حوالے سے کچھ تجاویز دیتی ہیں:
- ہر جم آپ کو پہلے دو تین دن بنیادی تربیت دیتا ہے مثال کے طور پر کہ ورزش کی مشینوں کو کیسے استعمال کرنا ہے، وہ تربیت لازمی حاصل کریں۔
- ورزش میں مدد کے لیے بہت سے مفت وسائل آن لائن بھی دستیاب ہیں۔
- کسی دوست کو جم ساتھ لے جائیں، خاص طور پر اگر وہ زیادہ تجربہ کار ہو کیونکہ اس سے آپ کا اعتماد بڑھتا ہے۔
- تربیتی سیشن میں حصہ لیں اور ٹرینر سے بات کرنے کے لیے جلدی جم پہنچیں۔