مراکش میں کشتی حادثے میں پاکستانی شہریوں کی ہلاکتوں کی تحقیقات کے لیے وفاقی تفتیشی ایجنسی (ایف آئی اے) کی چار رکنی ٹیم رباط روانہ ہو گئی ہے۔
سنیچر کی صبح پاکستان میں ایف آئی اے کے حکام نے بتایا کہ مراکش جانے والی چار رکنی تفتیشی ٹیم کی سربراہی ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ سلمان چوہدری کر رہے ہیں۔حکام کے مطابق ایف آئی اے پنجاب کے ایڈیشنل ڈائریکٹر منیر مسعود مارتھ ٹیم میں شامل ہیں جبکہ دفتر خارجہ اور انٹیلیجنس بیورو کا ایک، ایک فسر بھی تحقیقاتی ٹیم کےساتھ مراکش روانہ ہوا۔وفاقی تفتیشی ایجنسی کے حکام نے بتایا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم 3 سے 4 روز مراکش میں قیام کرے گی اور اس دوران کشتی حادثے میں بچ جانے والے پاکستانیوں سے ملاقات میں اُن سے معلومات حاصل کرے گی۔ایف آئی اے حکام کے مطابق ٹیم پاکستانیوں پر تشدد اور قتل کی بھی تحقیقات کرے گی۔جمعرات کو افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر سپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا۔مراکش میں حکام نے بتایا تھا کہ 86 تارکین وطن کی کشتی 2 جنوری کو موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی۔ اور ابتدائی طور پر اس حادثے کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین کے وطن ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔رباط میں مقامی حکام کا کہنا تھا کہ کشتی میں کل 66 پاکستانی سوار تھے جبکہ 36 افراد کو بچا لیا گیا تھا۔ادھر ایف آئی اے کے ذرائع نے کہا تھا کہ کشتی کے حادثے میں مرنے 44 پاکستانیوں میں سے 12 نوجوان گجرات کے رہائشی تھے۔ جبکہ پنجاب کے شہروں سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین کے افراد بھی کشتی میں موجود تھے۔