ٹرمپ کے پہلے ہی دن ’سر چکرا دینے والے‘ وعدے: کرپٹو ذخائر اور ’امریکی تاریخ کا سب سے بڑا‘ ڈیپورٹیشن پلان

ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کر رکھا ہے کہ سوموار کو امریکی صدارت سنبھالتے ہی پہلے دن میں وہ ’لوگوں کے سر چکرا دیں گے۔‘ عہدے کا حلف اٹھانے کے چند ہی گھنٹوں کے اندر توقع کی جا رہی ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے احکامات کا ایک سیلاب سامنے آئے گا۔
ٹرمپ
BBC

ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کر رکھا ہے کہ سوموار کو امریکی صدارت سنبھالتے ہی پہلے دن میں وہ ’لوگوں کے سر چکرا دیں گے۔‘ عہدے کا حلف اٹھانے کے چند ہی گھنٹوں کے اندر توقع کی جا رہی ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے احکامات کا ایک سیلاب سامنے آئے گا۔

ان کی جانب سے چند ممکنہ احکامات کے بارے میں جو عندیہ دیا گیا ہے اس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ غیر قانونی امیگریشن، موسمیاتی تبدیلی سے جڑے قوانین، خفیہ دستاویزات سمیت متعدد معاملات پر توجہ دیں گے۔

امریکہ میں کسی بھی نئے صدر کی جانب سےعہدہ سنبھالتے ہی ایگزیکٹیو حکمناموں پر دستخط کرنا عام بات ہے۔ ان حکامات کو بعد میں عدالتیں یا نئے صدور ختم کر سکتے ہیں۔

لیکن ٹرمپ کی جانب سے جس طرح کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، وہ غیر معمولی لگتی ہے اور گمان کیا جا رہا ہے کہ ان احکامات کے سامنے آتے ہی قانونی جنگ چھڑ جائے گی۔

اس وقت تک ہم کیا جانتے ہیں؟

ٹرمپ
Getty Images

سرحدی امور اور امیگریشن

ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ امریکی تاریخ میں بے دخلی کا سب سے بڑا پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں، وہ بھی پہلے ہی دن سے۔

فاکس نیوز کے مطابق امید کی جا رہی ہے کہ وہ سرحدی ایمرجنسی کا اعلان کریں گے اور فوج کو حکم دیں گے کہ ملک کی جنوبی سرحد کا انتظام سنبھال لے۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اس پالیسی کا اختتام کرنے والے ہیں جس کے تحت وفاقی امیگریشن حکام چرچ یا سکولوں پر چھاپہ نہیں مار سکتے۔

تاہم بڑے پیمانے پر ملک بدری کا کوئی بھی پروگرام مشکلات سے خالی نہیں ہو گا جس پر اربوں ڈالر کا خرچہ بھی ہو گا اور قانونی اور عدالتی مسائل بھی آڑے آئیں گے۔

’میکسیکو میں رہو‘

ہو سکتا ہے کہ ٹرمپ اپنی اس پالیسی کو زندہ کریں جسے ان کے پہلے دور صدارت میں ’میکسیکو میں ہی رہو‘ کا نام دیا گیا تھا جس کے دوران امریکہ میں پناہ کے متلاشی تقریبا 70 ہزار افراد میکسیکو لوٹ گئے تھے۔

پیدائشی شہریت کے حق کا خاتمہ

ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ کی سرزمین پر پیدائش کے ساتھ ہی امریکی شہریت دینے والا 150 سال پرانا آئینی حق ’مضحکہ خیز‘ ہے اور اپنے پہلے ہی دن اسے ختم کرنا کا اعلان کر رکھا ہے۔

لیکن ایسا ایک ایگزیکٹیو حکمنامے سے کرنا کافی مشکل ہو گا کیوںکہ اس حق کی ضمانت امریکہ کا آئین دیتا ہے۔

صحت کی بنیاد پر سرحد کی بندش

1944 کا ایک ضابطہ، جسے ’ٹائٹل 42‘ کہتے ہیں، امریکی حکومت کو اجازت دیتا ہے کہ عوامی صحت کی حفاظت کے لیے نقل مکانی کو محدود کر سکے۔

آخری بار اس کا استعمال کورونا کی وبا کے دوران ہوا تھا لیکن امریکی میڈیا کے مطابق نئی انتظامیہ کسی ایسی بیماری کی تلاش کر رہی ہے جس کو جواز بناتے ہوئے میکسیکو سے جڑی جنوبی سرحد بند کی جا سکے۔

منشیات فروش گروہ

یہ توقع بھی کی جا رہی ہے کہ ٹرمپ منشیات فروش گروہوں کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کا درجہ دے کر القاعدہ، حماس جیسی تنظیموں کی فہرست میں شامل کر دیں گے۔

دیوار کی تعمیر

جب ٹرمپ 2016 میں پہلی بار صدر بنے تھے تو انھوں نے سرحد پر دیوار بنانے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس دیوار کے چند حصے تعمیر ہو چکے ہیں لیکن زیادہ تر نامکمل ہے اور اب ٹرمپ اس ادھورے کام کو مکمل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

تجارت اور معیشت

ٹیرف

ٹرمپ نے اعلان کر رکھا ہے کہ وہ درآمد ہونے والی اشیا پر ٹیرف عائد کریں گے جو امریکی مصنوعات کو ترجیح دینے کے عمل کا حصہ ہو گا۔

ٹرمپ نے اپنے پہلے دور میں چینی مصنوعات پر ٹیرف عائد کیا تھا جسے جو بائیڈن نے برقرار رکھا تھا۔ لیکن اس بار وہ تمام درآمدات پر 10 فیصد ٹیرف لگانے کا کہہ رہے ہیں، کینیڈا اور میکسیکو سے آنے والے سامان پر 25 فیصد، جبکہ چینی مصنوعات پر 60 فیصد تک ٹیرف لگانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ پہلے دن ہی یہ احکامات جاری کر دیں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیرف کی وجہ سے روزمرہ کی اشیا مہنگی ہو جائیں گے اور افراط زر میں اضافہ ہو گا۔ دوسری جانب چند ممالک جوابی ٹیرف عائد کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔

کرپٹو کا انبار

ٹرمپ نے کرپٹو کرنسی کی حمایت کا علم بلند کر رکھا ہے اور ان کے الیکشن جیتنے کے بعد سے بٹ کوائن کی قیمت میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

چند لوگوں کا ماننا ہے کہ ٹرمپ شاید تیزی سے وفاقی سطح پر کرپٹو کا ذخیرہ جمع کرنے کی کوشش کریں گے جو امریکہ میں تیل اور سونے کے سرکاری ذخیرے جیسا ہو گا۔ ٹرمپ کے مطابق یہ ایک ’مستقل امریکی اثاثہ‘ ہو گا جس کا فائدہ تمام شہریوں کو ہو گا۔

توانائی اور موسمیاتی تبدیلی

جو بائیڈن کی پالیسیوں کا خاتمہ

جو بائیڈن آلودگی کے خاتمے اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلقہ فیصلوں کو اپنی سب سے بڑی کامیابی سمجھتے ہیں لیکن ٹرمپ یہ واضح کر چکے ہیں کہ وہ ان میں سے زیادہ تر کو ختم کر دینا چاہتے ہیں۔

امید کی جا رہی ہے کہ ٹرمپ وفاق کی زمین پر تیل کی تلاش پر پابندیاں ختم کر دیں گے اور امریکی توانائی کی پیداوار بڑھانے کا وعدہ پورا کریں گے۔

ٹرمپ نے نئے ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں سمیت الیکٹرک گاڑیوں کے منصوبے بھی منسوخ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

پیرس معاہدے سے دوبارہ دستبرداری

2017 میں ٹرمپ نے چھ ماہ کے اندر پیرس کے موسمیاتی تبدیلی کے معاہدے سے دستبرداری اختیار کر لی تھی۔ یہ ایک تاریخی معاہدہ تھا جس کا مقصد بڑھتے ہوئے عالمی درجہ حرارت کو روکنا تھا۔

جو بائیڈن نے پہلے ہی دن 2021 میں اس معاہدے میں دوبارہ شمولیت اختیار کر لی تھی اور اب ٹرمپ ایک بار پھر امریکہ کو اس معاہدے سے دستبردار کروانا چاہتے ہیں۔

کیپیٹل فسادات

امریکہ
Reuters

چھ جنوری کے مغویوں کی رہائی

2021 میں سینکڑوں افراد کو امریکی کیپیٹل ہل فسادات میں ملوث ہونے پر سزا سنائی گئی تھی جو اس انتظار میں ہیں کہ کب ٹرمپ حلف اٹھائیں گے اور انھیں معافی دلوائیں گے۔

ٹرمپ نے سی این این کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’میں ان میں سے بہت سوں کو معاف کرنے کے حق میں ہوں۔ میں ہر کسی کی بات نہیں کر سکتا کیوں کہ ان میں سے کچھ بہت بے قابو ہو گئے تھے۔‘

واضح رہے کہ ان فسادات کے بعد ڈیڑھ ہزار افراد کو حراست میں لیا گیا تھا اور 600 کو سزائیں ہوئی تھیں۔

خفیہ دستاویزات

اتوار کے دن ٹرمپ نے کہا کہ وہ امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے 1963 میں ہونے والے قتل کی خفیہ دستاویزات جاری کر دیں گے۔ یاد رہے کہ یہ واقعہ اتنے سال بعد بھی بہت سے سازشی نظریات کا موضوع ہے۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ 1968 میں سینیٹر رابرٹ کینیڈی اور سیاہ فام سماجی کارکن لارٹن لوتھر کنگ کے قتل کے واقعات سے جڑی فائلیں بھی عام کر دیں گے۔

خارجہ امور

یوکرین جنگ

ٹرمپ نے اپنی صدارتی مہم کے دوران دعوی کیا تھا کہ وہ صدارت کے پہلے دن یوکرین کا تنازع ختم کر دیں گے۔ تاہم بعد میں انھوں نے کہا کہ ان کو ایسا کرنے کے لیے چھ ماہ درکار ہوں گے۔ اس وقت یہ واضح نہیں کہ اس بارے میں وہ اپنے پہلے چند دنوں میں کیا کرنے والے ہیں۔

کیوبا اور وینزویلا

ٹرمپ حال ہی میں جو بائیڈن کی جانب سے کیوبا کو دہشت گردی کی ریاستی معاونت کرنے والے ممالک کی فہرست سے نکالنے کے اقدام کو بدل سکتے ہیں اور وینیزویلا کے خلاف پابندیاں بحال کر سکتے ہیں۔ دونوں ممالک ٹرمپ کی پہلی صدارت کے دوران ان کا نشانہ بنتے رہے تھے۔

اسقاط حمل

امکان ہے کہ دیگر رپبلکن صدور کی طرح ٹرمپ ’میکسیکو سٹی پالیسی‘ کو بحال کر دیں گے جس کے تحت وفاقی حکومت ایسے بین الاقوامی گروہوں کی مدد نہیں کر سکے گی جو اسقاط حمل کی کونسلنگ فراہم کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ ٹرمپ ایک اور قانون بھی بحال کر سکتے ہیں جس کے تحت کم آمدن گھرانوں کی خاندانی منصوبہ بندی کے پروگرام سے جڑے کارکن مریضوں کو اسقاط حمل کے بارے میں نہیں بتا سکتے۔ اس قانون کی وجہ سے اسقاط حمل کی سہولت فراہم کرنے والی تنظیمیں کروڑوں ڈالر کی امداد سے محروم ہو جائیں گی۔

کھیلوں میں ٹرانس جینڈر خواتین

ٹرمپ نے بارہا خواتین کے کھیلوں میں ٹرانس جینڈر یعنی خواجہ سراؤں کی شرکت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اس پر پابندی عائد کرنے کا وعدہ بھی کر رکھا ہے۔

ٹک ٹاک

اتوار کے دن ٹرمپ نے وعدہ کیا کہ وہ چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے والے قانون کو معطل کرنے کا حکم جاری کریں گے۔

ان کے مطابق اس حکم کے تحت اتنا وقت مل سکے گا کہ ٹک ٹاک میں 50 فیصد حصہ پانے کے لیے ایک امریکی شراکت دار کو تلاش کیا جا سکے۔

اس سے قبل ٹرمپ ٹک ٹاک پر پابندی کی حمایت کر چکے ہیں لیکن بعد میں انھوں نے اپنا موقف تبدیل کیا اور کہا کہ ان کی صدارتی مہم کے دوران ان کی ویڈیوز کو ٹک ٹاک پر اربوں بار دیکھا گیا تھا۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.