اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کر دی

image

کراچی: اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کر دی۔ شرح سود 13 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد پر آ گئی۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی جاری کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے۔ اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شرح سود 13 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد ہو گئی ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے کی وجہ سے پالیسی ریٹ کم ہوا۔ ملکی معیشت بہتر ہو رہی ہے لیکن چیلنجز موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان 2035 تک ایک ہزار ارب ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک

جمیل احمد نے کہا کہ دسمبر 2024 میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد پر آ گئی تھی۔ اور زرمبادلہ کے ذخائر میں توقعات سے بڑھ کر اضافہ ہوا ہے۔ جون تک مہنگائی کا ہدف 7 فیصد کے قریب رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ڈالر کے ذخائر عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ہدف سے بھی زیادہ ہوئے۔ اور معاشی اشارے بھی مثبت ہیں۔ زرعی شعبے کی پیداوار میں بہت نمایاں کمی ہوئی ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ملک میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کے لیے مزید اقدامات کر رہے ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے سے زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔ اور افراط زر میں مزید کمی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی کی شرح ڈھائی سے ساڑھے 3 فیصد کے درمیان رہے گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پالیسی ریٹ کا 12 فیصد پر آنا ملکی معیشت کے لیے خوش آئند ہے۔ اور پالیسی ریٹ میں کمی سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔ اور کم افراط زر کی شرح کی بدولت پالیسی ریٹ میں کمی آئی ہے۔ پر امید ہوں آئندہ مہینوں میں افراط زر میں مزید کمی ہو گی۔ جبکہ معیشت کی بحالی کے لیے وفاقی وزیر خزانہ اورمتعلقہ اداروں کی کوششیں لائق تحسین ہیں ، وز


News Source   News Source Text

مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.