کراچی: آن لائن لاٹری کا جھانسہ دے کر شہریوں کو لوٹنے والے گروہ کے 4 افراد گرفتار

image

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم سرکل کراچی نے خلیجی ممالک سمیت پاکستانی شہریوں کو آن لائن لاٹری کے نام پر لوٹنے والے گروہ کے چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔

ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزمان مختلف آن لائن ایپلی کیشنز کے ذریعے پاکستانی، سعودی عرب، کویت، متحدہ عرب امارات اور دیگر غیرملکی شہریوں کو درہم، یورو اور پاکستانی روپے میں انعامی لاٹری کا لالچ دے کر ان سے رقم لوٹنے میں ملوث ہیں۔

یہ گروہ او ٹی پی کوڈ حاصل کرنے کے لیے شہریوں کے موبائل نمبر تک رسائی حاصل کرتا تھا اور پھر ان کے ساتھ فراڈ کر کے رقم ہتھیا لیتا تھا۔

ملزمان کو ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کراچی کی ٹیم نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے احسن آباد گلی نمبر 8 کے پلاٹ نمبر 310 سے گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ملزمان میں ظفر راجپوت، فیاض رضا خان، محمد عمران اور محمد اشرف شامل ہیں۔

ایف آئی اے کے حکام کے مطابق گینگ کے ارکان رقم کی منتقلی کے لیے انٹرنیٹ بینکنگ کا استعمال کرتے تھے اور اس دوران کال سینٹر کے ذریعے اپنی کارروائیاں انجام دیتے تھے۔

ملزمان کے قبضے سے برآمد ہونے والے موبائل فونز اور دیگر ڈیجیٹل ڈیوائسز میں فرینڈز سرچ فار واٹس ایپ کے نام سے ایک آن لائن ایپلی کیشن، وائس اوور آئی پی سروس اور مختلف دیگر سافٹ ویئر چلانے کے شواہد بھی ملے ہیں۔

ان ایپلی کیشنز کی مدد سے یہ ملزمان غیرملکی اور ملکی شہریوں کے رابطہ نمبرز تلاش کر کے ان سے رابطہ کرتے تھے اور کم شرح سود پر انعامی لاٹری جیتنے کا جھانسہ دے کر ان کے کریڈٹ کارڈز کا ڈیٹا چوری کر لیتے تھے۔

ملزمان کے موبائل فونز سے کچھ جعلی دستاویزات بھی برآمد ہوئی ہیں جن میں منی گرام، ویسٹرن یونین اور بی بی سی نیوز لاٹری کے جعلی کاغذات شامل ہیں۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق ان ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے اور مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ اس گینگ کے دیگر ارکان کو بھی گرفتار کیا جا سکے۔

ایف آئی اے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسی فراڈ سرگرمیوں سے بچنے کے لیے ہوشیار رہیں اور کبھی بھی کسی مشکوک کال یا پیغام پر اپنی ذاتی معلومات فراہم نہ کریں۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.