پاکستان کے مرکزی بینک کے گورنر سٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ رواں برس (2025) میں کرنسی نوٹ نئے ڈیزائن میں مارکیٹ میں آ جائیں گے۔گورنر سٹیٹ بینک نے پیر کو کراچی میں نئی مانیٹری پالیسی کے اعلان کے بعد صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’نئے نوٹ مرحلہ وار پرنٹ کیے جائیں گے اور یہ نوٹ تکنیکی ویلیوایشن کے بعد جلد ہی کابینہ کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ اس سال کے اوائل میں پاکستان کے پہلے نئے کرنسی نوٹ کے اجراء کی توقع ہے، تاہم یہ واضح نہیں کیا کہ پہلے کون سی مالیت کا نوٹ جاری ہو گا۔گورنر سٹیٹ بینک کے مطابق ’نئے ڈیزائن کے کرنسی نوٹ ایک ساتھ نہیں بلکہ بتدریج مارکیٹ میں آئیں گے۔‘’سٹیٹ بینک اس وقت ان نئے نوٹ کی ویلیوایشن پر کام کر رہا ہے تاکہ نوٹ کی جدید ترین ٹیکنالوجی اور حفاظتی فیچرز کو یقینی بنایا جا سکے۔‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘ڈیجیٹل کرنسی سے متعلق مسودہ تیار کر کے منظوری کے لیے بھیجا جائے گا، ابھی پرپوزل تیار کیا گیا ہے۔‘شرح سود 13 سے کم کر کے 12 فیصد کرنے کا اعلاناس سے قبل پریس کانفرنس میں گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے شرح سود کو 13 سے 12 فیصد کرنے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ ’شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس کی کمی کی ہے۔‘گورنر کا کہنا تھا کہ ’ہمارے افراطِ زر اور کرنٹ اکاؤنٹ کے مسائل تھے، دونوں میں کافی بہتری آئی ہے۔ افراطِ زر گزشتہ کچھ ماہ میں کافی نیچے آیا ہے۔‘’کرنٹ اکاؤنٹ مالی سال 2025 کی پہلی شش ماہی میں سرپلس ریکارڈ ہوا ہے۔ دسمبر تک زرمبادلہ ذخائر میں توقعات سے زائد اضافہ ہوا۔‘’مالی سال 2025 کے اختتام تک افراطِ زر سات فیصد تک رہے گی۔‘