پاکستان آرمی کے افسر نے خیبر پختونخوا کے شہر نوشہرہ میں زندہ درگور کیے جانے کے بعد بچائی گئی نومولود بچی کو گود لے لیا ہے۔
پاکستان میں اکثر لاوارث بچوں کے کیسز سامنے آتے رہتے ہیں جہاں غربت، سماجی دباؤ، جنسی امتیاز اور شادی کے بغیر بچہ پیدا ہونے پر معاشرے کا ردعمل لوگوں کو ایسے مایوس کن اقدامات پر مجبور کرتا ہے۔پاکستان میں خیراتی ادارے ایدھی نے کہہ رکھا کہ لوگ بچوں کو نقصان پہنچانے کے بجائے اس کے حوالے کریں۔ریڈیو پاکستان کے مطابق ’یہ ناخوشگوار واقعہ نوشہرہ میں پیش آیا جہاں ایک نوزائیدہ بچی کو زندہ دفن کر دیا گیا، تاہم ریسکیو 1122 کی بروقت کارروائی کے بعد بچی بچا کر ہسپتال پہنچایا گیا۔‘رپورٹ میں کہا گیا کہ ’رسالپور میں آرمی کورس کرنے والے افسر میجر وقاص کو اس واقعے کا پتا چلا تو وہ بچی کو دیکھنے ہسپتال گئے، قانونی کارروائی مکمل کرنے بعد انہوں نے بچی کو گود لے لیا۔‘رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا بچی کو کس نے زندہ دفن کیا اور حکام کو اس معاملے کا کیسے پتا چلا۔سوشل میڈیا پر اس کیس پر بات چیت ہو رہی ہے اور لوگ بچی کو گود لینے والے افسر کے اقدام کو سراہ رہے ہیں۔