بلوچستان: بارکھان میں پنجاب کے سات مسافروں کو بس سے اتار کر قتل کر دیا گیا

image
صوبہ بلوچستان کے ضلع بارکھان میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے سات مسافروں کو بس سے اتار کر قتل کر دیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر بارکھان وقار خورشید عالم نے اردو نیوز سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ’مسافر بس کوئٹہ سے لاہور جا رہی تھی جسے بارکھان کی تحصیل رکھنی میں کوئٹہ کو پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان سے ملانے والی شاہراہ پر نشانہ بنایا گیا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’مسلح افراد نے مسافر بس کو روکا اور اس میں سوار افراد کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد پنجاب سے تعلق رکھنے والے سات مسافروں کو اتارا اور بعدازاں انہیں گولیاں مار کر قتل کر دیا۔‘

ڈپٹی کمشنر بارکھان کے مطابق مسلح افراد نے مسافر نہ روکنے پر بس کے ٹائروں پر فائرنگ بھی کی۔ واقعہ کے بعد قریبی علاقوں سے لیویز اور دیگر سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری علاقے کی طرف روانہ کردی گئی۔

اس واقعہ کے بعد لورالائی، کنگری اور قریبی علاقوں میں مختلف مقامات پر مسافر بسوں اور گاڑیوں کو انتظامیہ نے احتیاطاً روک دیا ہے جبکہ رکھنی ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

ڈسٹرکٹ چیئرمین بارکھان عبدالغفور کھیتران نے بتایا کہ مسافر بس کو رکھنی سے تقریباً 50 کلومیٹر دور رڑکن کے میں لیویز تھانے کے قریب چودھری پٹرول پمپ کے مقام پر روکا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اب بھی فائرنگ کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

ڈسٹرکٹ چیئرمین نے بتایا کہ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے نفری کو بکتر بند اور بلٹ پروف گاڑیوں میں بھیجا جا رہا ہے۔

بلوچستان میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے مسافروں کے قتل کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس مقام سے کچھ ہی دور گذشتہ برس اگست میں بارکھان سے ملحقہ ضلع موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شم میں بسوں سے اتار کر 23 افراد کو قتل کیا گیا تھا۔

اسی طرح گذشتہ برس نوشکی میں ایران جانے والے پنجاب سے تعلق رھنے والے نو مسافروں کو بسوں سے اتار کر قتل کیا گیا۔

دونوں واقعات کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔

گذشتہ برس اگست میں مسافروں کے قتل کے واقعات کے بعد کچھ عرصہ تک حکومت کی جانب سے دیگر صوبوں خاص کر پنجاب جانے والی بسوں کے رات میں سفر پر پابندی لگا دی گئی تھی۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.