وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جب تک اسلام آباد پر دھاوے اور چڑھائی ہوتی رہے گی ملک ترقی نہیں کرے گا۔
سنیچر کو پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان میں ایک عوامی جلسے سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان قرضوں کے ساتھ ترقی نہیں کرے گا۔ ’دعا کریں کہ قرضے ختم ہو جائیں۔‘شہباز شریف نے کہا کہ جب بھی وہ بیرون ملک دورے پر جاتے تو دل میں سوچتے کہ برادر ملک کے حکمران یہ نہ سمجھیں کہ وہ کچھ مانگنے آنے ہیں۔انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ ’ایک سیاست دان کہتا تھا کہ شہباز شریف بیرون ملک پیسے مانگنے جاتا ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’صوبائی حکومتوں سے مل کر ترقی کے لیے محنت کر رہے ہیں، لاکھوں نہیں کروڑوں نوجوانوں کو روزگار دلانا ہے۔‘وزیراعظم نے کہا کہ جب انہوں نے اقتدار سنبھالا تو مہنگائی 40 فیصد پر تھی۔ ’اب مہنگائی کم ہو کر اڑھائی فیصد پر آ گئی ہے۔‘انہوں نے کہا کہ دشمن کے کہنے پر بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی ہو رہی ہے۔ اس کے خاتمے کے لیے قربانیاں دی جا رہی ہیں۔’جب تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوتا تب تک ملک کی ترقی و خوشحالی نہیں ہو سکتی۔‘وزیراعظم نے کہا کہ اسی طرح ملک کے اندر ہڑتالیں کی جاتی ہیں، اسلام آباد پر دھاوے بولے جاتے ہیں، چڑھائی کی جاتی ہے، جب تک یہ سلسلہ ختم نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کر سکتا۔’ایک دن کی ہڑتال اور دھاوا بولا جائے تو اربوں روپے کا ملک و قوم کو نقصان پہنچتا ہے۔ امن قائم ہوئے بغیر ترقی نہیں ہو سکتی۔‘شہباز شریف نے کہا کہ بجلی کی قیمت مزید کم کریں گے تاکہ کاروبار کو فائدہ ہو۔ ’محنت کریں گے تو ایک دن آئے گا کہ ہم انڈیا کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔‘وزیراعظم نے ڈیرہ غازی خان میں کینسر ہسپتال اور ملحقہ ضلع راجن پور میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا۔