گورنر سندھ کا ڈمپر سے کچل کر ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو پلاٹ دینے کا اعلان

image

کراچی: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے گزشتہ 2 ماہ میں ڈمپر سے کچلے جانے والے افراد کے لواحقین کو پلاٹ دینے کا اعلان کر دیا۔

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مصطفیٰ عامر کیس میں ہمارے ادارے بہتر طریقے سے کام کر رہے ہیں۔ اور اس کیس میں ہمیں موقع ملا ہے کہ قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس کیس پر پورا کام ہو گیا تو نوجوان نسل منشیات کے نشے سے بچ جائے گی۔ لائن مل گئی ہے کہ اس کیس میں بااثر افراد کا ہاتھ ہے۔

کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ گزشتہ 2 ماہ میں ڈمپر سے کچلے جانے والوں کے لواحقین کو پلاٹ دیں گے۔ میرے پاس ایگزیکٹو کے اختیارات نہیں صرف نشاندہی ہی کرسکتا ہوں۔ اور ہم سب نے مل کر نوجوان نسل کو نشے سے بچانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کولڈ ڈرنکس میں بھی ڈال کر نشہ آور چیز دی جاسکتی ہے۔ میں کالجز اور یونیورسٹیز کو خط لکھوں گا اور ان کو بلڈ ٹیسٹ کی ہدایت دوں گا۔ کیونکہ اسکولز اور کالجر میں بچے منشیات کا شکار ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امن دشمن قوتیں ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں، امیرمقام

گورنر سندھ نے کہا کہ مصطفیٰ عامر قتل کیس بہت خوفناک معاملہ ہے اور میرے پاس بھی کافی معلومات ہیں۔ اب نئی نسل کو نشے سے بچانے کا موقع ملا ہے۔ لیکن میں صرف آواز اٹھا سکتا ہوں۔ اور اگر میرے پاس اختیارات ہوتے تو دیکھتا کہ ڈمپر شہریوں کو کیسے کچلتے ہیں۔

والدین کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں۔ اور بچوں کو کھانے پینے کی چیزیں گھر سے دیں۔ جبکہ میں سندھ حکومت اور ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کو بھی خط لکھوں گا۔ سیشن ججز کا اختیار ہوتا ہے کہ وہ ملزمان کا ریمانڈ دیں۔ اور جس طرح میڈیا پر ملزمان کے والدین کو دکھایا جا رہا ہے یہ تماشہ بند ہونا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں انسداد منشیات سیل بنانے جا رہے ہیں۔ بیرون ملک سے 32 قسم کی منشیات برآمد کی جا رہی ہیں۔

کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں اتحاد رمضان کے تحت تراویح کی ادائیگی بھی ہو گی۔ رمضان میں گورنر ہاؤس کے دروازے ضرورت مندوں کے لیے کھلے رہیں گے۔ اور گورنر ہاؤس میں افطاری کا اہتمام بھی کیا جا رہا ہے۔ یومیہ 10 لاکھ شہریوں کو افطار کروایا جائے گا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.