گرفتاری سے بچنے کے لیے چور نے 14 کروڑ روپے کی بالیاں نِگل لیں

جب سٹور کے ملازمین بیش قیمت زیورات دیکھا رہے تھے تو ملزم نے لگ بھگ پانچ لاکھ ڈالر سے زائد مالیت (لگ بھگ 14 کروڑ پاکستانی روپے) کی کانوں میں پہننے والی بالیاں اُچکی اور فرار ہو گئے۔

امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں ایک مبینہ چور نے گرفتاری سے بچنے کے لیے پانچ لاکھ ڈالر سے زائد مالیت کی چوری شدہ بالیاں نِگل لیں۔

پولیس نے جیتھن گلڈر نامی 32 سالہ ملزم کو گرفتار کر لیا ہے اور اُن پر الزام ہے کہ انھوں نے فلوریڈا میں واقع جیولری سٹور ’ٹفنی اینڈ کو‘ کے ملازمین سے یہ جھوٹ بولا تھا کہ وہ ’ایک معروف کھلاڑی‘ کے نمائندہ ہیں۔

انھوں نے ملازمین کو بتایا کہ معروف کھلاڑی اُن کے سٹور سے خریداری کرنا چاہتی ہیں جس کے بعد سٹور کے ملازمین نے انھیں ’متعدد بیش قیمت زیورات‘ دکھائے۔

یاد رہے کہ ’ٹفی اینڈ کو‘ بیش قیمت سونے اور ہیروں کے زیورات فروخت کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔

جب سٹور کے ملازمین بیش قیمت زیورات دیکھا رہے تھے تو ملزم نے تقریباً پانچ لاکھ ڈالر سے زائد مالیت (لگ بھگ 14 کروڑ پاکستانی روپے) کی کانوں میں پہننے والی بالیاں اُچکی اور فرار ہو گیا۔

پولیس نے بتایا کہ جب افسران نے ملزم کو پکڑا تو اُنھوں نے دیکھا کہ ملزم ’کوئی چیز نگل رہا ہے‘ جس کے بارے میں پولیس کو شبہ تھا کہ وہ چوری شدہ بالیاں ہی ہیں۔

سٹور انتظامیہ کے مطابق ملزم نے مجموعی طور پر 769,500 ڈالر مالیت کی بالیوں کے دو جوڑے اور اس کے ساتھ ہی ایک ہیرے کی انگوٹھی بھی چرانے کی کوشش کی تھی تاہم سٹور سے فرار کی کوشش کے دوران بالیوں کا ایک جوڑا اور ہیرے کی انگھوٹھی گِر گئی۔

ملزم کی گرفتاری کے بعد پولیس نے کسی شخص کے پیٹ کے ایکسرے کی ایک رپورٹ بھی جاری کی ہے جس میں پیٹ کے اندر کوئی چیز نظر آ رہی ہے۔

بی بی سی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ آیا ملزم کے پیٹ سے بالیاں برآمد کروا لی گئی ہیں یا نہیں۔

پولیس نے یہ بھی کہا کہ یہی ملزم سنہ 2022 میں ’ٹفنی اینڈ‘ کو کے ریاست ٹیکساس میں واقع ایک سٹور کو بھی لوٹ چکے ہیں جبکہ اس کے علاوہ ماضی میں قریبی ریاست کولوراڈو میں بھی اس ملزم کی گرفتاری کے 48 الگ الگ وارنٹ جاری ہو چکے ہیں۔

پولیس نے ملزم پر ڈکیتی اور بڑی چوری کا الزام عائد کیا ہے۔ یاد رہے کہ عدالت میں جرم ثابت ہونے تک انھیں بے قصور سمجھا جائے گا۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.