لاہور ایئرپورٹ سے کروڑوں روپے کے زعفران کی سمگلنگ کیسے ناکام بنائی گئی؟

image
پاکستان کے لاہور ائیرپورٹ سے بدھ کو کسٹم حکام نے پانچ مختلف فلائٹس سے کروڑوں روپے مالیت کا زعفران اور غیرملکی ادویات کی کھیپ پکڑی ہے جو مختلف مسافر اپنے سامان کی مد میں سمگل کر کے پاکستان لا رہے تھے۔

پانچوں فلائٹس مشرق وسطیٰ کے مختلف ملکوں سے لاہور پہنچی تھیں جبکہ ان میں دو فلائٹس پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی بھی تھیں۔

کسٹم حکام کے مطابق انٹیلی جنس رپورٹس پر مسافروں کا سامان چیک کرنے پر اندازہ ہوا کہ یہ زعفران اور غیرملکی ادویات ایک منصوبہ بندی کے تحت سمگل کی جا رہی تھیں۔ غیرقانونی طریقے سے لائی گئی ساری کھیپ کسٹم حکام نے قبضے میں لے لی ہے۔

 واضح رہے کہ عالمی مارکیٹ میں زعفران تین ہزار ڈالر فی کلو کے حساب سے تھوک میں فروخت ہوتا ہے جس کی مالیت پاکستانی روپوں میں 8 سے 10 لاکھ روپے بنتی ہے۔

پرچون میں اور تھوڑی مقدار میں ایک کلو زعفران 18 سے 20 لاکھ روپے میں فروخت کیا جاتا ہے۔

لاہور ایئرپورٹ پر سپرنٹنڈنٹ کسٹم آصف نواز نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’جن مسافروں سے زعفران اور امپورٹڈ ادویات برآمد ہوئی ہیں۔ اس میں غیرقانونی آئٹمز نہیں تھیں لیکن چونکہ زعفران بہت ہی قیمتی مسالہ ہے، اس لیے اس کو درآمد کرنے کی بجائے سامان کے ساتھ اتنی مقدار میں لانا غیرقانونی اقدامات کے زمرے میں آتا ہے۔ دوسرا یہ کہ جن لوگوں سے ہم نے یہ سامان برآمد کیا ہے ان کے پاس ذاتی استعمال کا سامان تھا ہی نہیں۔‘

سپرنٹنڈٹ نے بتایا کہ ’عام طور پر ایک مسافر کو 20 کلو سامان ساتھ رکھنے کی اجازت ہوتی ہے۔ اگر کوئی 20 کلو کا 20 کلو سامان ہی ایسا ہو جو ذاتی استعمال کا نہ ہو بلکہ بہت قیمتی ہو تو اس پر شک کیا جاتا ہے کہ ذاتی سامان کی آڑ میں سمگلنگ کی جا رہی ہے۔‘

زعفران کھانوں، ادویات اور ٹیکسٹال انڈسٹری میں بھی استعمال ہوتا ہے اور مسالہ جات میں سب سے مہنگا تصور کیا جاتا ہے۔

کون لوگ سمگل کر رہے تھے اور ان کے خلاف کیا کارروائی ہو رہی ہے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے آصف نواز کا کہنا تھا کہ ’ایئرپورٹ سے سمگلنگ کا معاملہ بڑا دلچسپ ہوا ہے۔ جو اصل لوگ اس کو سمگل کر رہے ہوتے ہیں، وہ خود سفر نہیں کرتے۔ ہم نے اس کی بڑی چھان بین کی ہے۔ اور ہم اس پورے طریقہ کار سے آگاہ ہیں۔‘

کسٹم آفیسر کے مطابق عام طور پر ایسے کیسز میں مسافروں کا سامان ہی ضبط ہوتا ہے (فوٹو: پاکستان کسٹم، لاہور ایئرپورٹ)

ان کا کہنا تھا کہ ’مختلف ممالک سوشل میڈیا کے گروپوں میں ایسے لوگوں سے متعلق پوچھا جاتا ہے جو پاکستان کا سفر کرنے والے ہوں۔ ان کو مفت ریٹرن ٹکٹ آفر کی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ صرف ان کا سامان ساتھ لے کر جانا ہے۔ کوئی ون وے ٹکٹ پر بھی تیار ہو جاتا ہے۔ تو کوئی ٹکٹ کے ساتھ ساتھ اضافی پیسے بھی لیتا ہے۔‘

’زعفران یا قیمتی ادویات جیسی کھیپ ہم نے کل پکڑی، اس میں زعفران کے ساتھ ساتھ جگر کی پیوند کاری کے لیے استعمال ہونے والا ایک انجیکشن بھی تھا جو پاکستان میں ایک لاکھ روپے کا ملتا ہے۔  یہ چیزیں ممنوعہ اشیا کے زمرے میں آتی ہی نہیں۔ تو کسی بھی ملک سے ان کو سامان کی جگہ بک کروانا انتہائی نارمل بات ہے۔ اصل بات تو یہ ہوتی جس ملک میں ایسا سامان لے جایا جا رہا ہے، وہاں کے کسٹم قوانین کیا ہیں؟ اس لیے ہم اپنے قوانین کی روشنی میں یہ سامان ضبط کرتے ہیں۔‘

ان مسافروں کے خلاف قانونی کارروائی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے آصف نواز کا کہنا تھا کہ ’عام طور پر قانونی کارروائی نہیں ہوتی۔ بس سامان ہی ضبط ہوتا ہے۔ ہاں اگر کوئی ممنوعہ چیز ہو تو پھر قانونی کارروائی ہوتی ہے۔ باہر منظم گروہ ہیں جو اسی طریقے سے کسٹم ادا کیے بغیر کمرشل مقاصد کے لئے قیمتی اشیا بھجواتے ہیں۔‘

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.