"کبھی بھی پیچھے مت ہٹو، جو دل چاہے وہ ضرور کرو۔ میں نے ہمیشہ دل کی سنی، اسی لیے کرکٹ کے علاوہ دیگر کھیل بھی کھیلتا ہوں کیونکہ مجھے مزہ آتا ہے۔ میرا کام کراچی میں ہے، بیٹا دبئی میں اور والدہ سیالکوٹ میں، اس لیے مجھے تینوں جگہوں پر جانا پڑتا ہے۔ مگر میں یہ سب خوشی سے کرتا ہوں کیونکہ یہ میری زندگی کے سب سے قیمتی رشتے ہیں۔"
یہ کہنا ہے پاکستان کے سابق کرکٹ کپتان شعیب ملک کا جنھوں نے بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا سے طلاق اور اداکارہ ثنا جاوید سے دوسری شادی کے بعد پہلی بار پی ٹی وی کے شو "رائزنگ پاکستان" میں شرکت کی اور اپنی زندگی، کیریئر اور سب سے بڑھ کر اپنے بیٹے اذہان مرزا ملک کے ساتھ تعلق پر کھل کر بات کی۔
بیٹے کے ساتھ اپنے تعلقات پر بات کرتے ہوئے شعیب ملک کا کہنا تھا کہ"میں ہر مہینے دو بار دبئی جاتا ہوں تاکہ اپنے بیٹے سے مل سکوں۔ میں اس کے اسکول کی پک اینڈ ڈراپ خود کرتا ہوں، اسے پارک لے کر جاتا ہوں اور اس کے ساتھ وقت گزارنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ اذہان اس وقت ٹینس اور فٹبال کھیل رہا ہے۔ میں چاہوں گا کہ وہ مستقبل میں کسی نہ کسی کھیل کو اپنائے، لیکن ابھی وہ صرف 6 سال کا ہے، اس لیے یہ فیصلہ وہ خود کرے گا۔ بیٹے کے ساتھ تعلق بہت دوستانہ ہے اور اسے کبھی ڈانٹا بھی نہیں۔
شعیب ملک کا کہنا تھا کہ زندگی میں کبھی بھی اپنے دل کی آواز کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ ان کے مطابق، انہوں نے ہمیشہ اپنی خواہشات کو اہمیت دی اور کرکٹ کے علاوہ بھی وہ مختلف کھیل کھیلنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
اپنی مصروف زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے شعیب ملک نے بتایا کہ ان کا وقت کراچی، دبئی اور سیالکوٹ کے درمیان بٹا ہوا ہے۔ کراچی میں ان کا کام، دبئی میں ان کا بیٹا، اور سیالکوٹ میں ان کی والدہ ہیں، لیکن وہ اس سب کو خوشی اور جذبے کے ساتھ مینیج کرتے ہیں۔