بلوچستان میں مختلف مقامات پر حملے، چار مزدور اور چار پولیس اہلکار ہلاک

image
بلوچستان کے ضلع نوشکی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے چار پولیس اہلکاروں کو قتل کر دیا جبکہ قلات میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے چار مزدور ہلاک ہو گئے۔ اسی طرح کیچ میں دھماکوں میں تین بچوں سمیت چار افراد زخمی ہو گئے۔

پولیس کے مطابق سنیچر کی رات کو نوشکی کے علاقے غریب آباد میں بائی پاس کے مقام پر پولیس پر حملہ کیا گیا۔

نوشکی پولیس کے ڈی ایس پی شریف بڑیچ نے اردونیوز کو ٹیلیفون پر بتایا کہ ’سٹی پولیس تھانے کےچار اہلکار ناکہ لگا کر معمول کی چیکنگ میں مصروف تھے کہ اس دوران چار موٹر سائیکلوں پر سوار نامعلوم حملہ آوروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس سے چاروں پولیس اہلکار موقع پر دم توڑ گئے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ حملہ اتنا شدید تھا کہ پولیس اہلکاروں کو جوابی کارروائی کا موقع نہیں ملا۔ اور فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہو گئے۔ پولیس، سی ٹی ڈی اور دیگر سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر کے واقعے کی تحقیقات شروع کر دیں۔

یہ نوشکی میں ایک ہفتے کے دوران سکیورٹی فورسز پر دوسرا حملہ ہے۔ 16 مارچ کو نوشکی میں آر سی ڈی شاہراہ پر سکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور 30 سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے۔

ادھر قلات میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے چار مزدور ہلاک ہو گئے۔

حکام کے مطابق یہ واقعہ سنیچر کی شام کو قلات سے تقریباً 70 کلومیٹر دور تحصیل منگچر کے علاقے ملنگزئی میں پیش آیا۔

اسسٹنٹ کمشنر منگچر علی گل عمرانی نے اردو نیوز سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’چاروں مزدوروں کو اس وقت نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ ٹیوب ویل کی ڈرلنگ کا کام کر رہے تھے۔ فائرنگ سے چاروں مزدور موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔‘

لیویز کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد سات سے آٹھ تھی جو موٹر سائیکلوں پر آئے تھے اور فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ مقتولین کی شناخت منظور احمد ولد مختیار جٹ، ذیشان ولد خالد محمود جٹ، دلاور حسین جٹ ولد عابد حسین اور محمد امین آرائیں ولد منیر احمد کے ناموں سے ہوئی ہے۔ چاروں کا تعلق پنجاب کے علاقے صادق آباد سے بتایا جاتا ہے۔

بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں سمیت بدامنی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب ضلع کیچ میں بم اور مارٹر گولوں کے دھماکوں کے نتیجے میں تین بچوں سمیت چار افراد زخمی ہو گئے۔

تربت لیویز کنٹرول کے مطابق کیچ کے ضلعی ہیڈ کوارٹر تربت سے تقریباً 50 کلومیٹر دور خیر آباد میں نامعلوم افراد نے ایف سی کیمپ پر متعدد مارٹر گولے داغے جن میں سے ایک گولہ گل محمد نامی شہری کے گھر میں گرا جس کے دھماکے سے تین بچے زخمی ہو گئے۔

اسی طرح تربت میں تعلیم چوک پر ایف سی چوکی پر دستی بم حملے میں راہ گیر سیف اللہ زخمی ہوا۔ تربت کے علاقے گیبن میں بھی دھماکے کی آواز سنی گئی تاہم دھماکے کی جگہ اور نوعیت کا تعین نہیں ہو سکا۔

بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں سمیت بدامنی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ صرف گذشتہ دو ہفتوں کے دوران 50 سے زائد افراد ٹارگٹ کلنگ، بم دھماکوں اور مختلف حملوں کے واقعات میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ زیادہ تر حملوں کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی جانب سے قبول کی گئی ہے۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.