بھارت نے ایک اور شاندار کامیابی اپنے نام کر لی! دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو 4 وکٹوں سے شکست دے کر تیسری مرتبہ یہ اعزاز اپنے نام کرلیا۔ لیکن اس جیت کا سب سے دلچسپ لمحہ وہ تھا جب بھارتی کھلاڑیوں کو ٹرافی تھامنے سے پہلے مخصوص سفید کوٹ پہنائے گئے—ایک ایسی روایت جو چیمپئنز ٹرافی کی پہچان بن چکی ہے۔
میچ کا احوال
نیوزی لینڈ کے کپتان مچل سینٹنر نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، اور ان کی ٹیم نے 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 251 رنز بنائے۔ بھارت نے یہ ہدف 49ویں اوور میں 6 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا، اور یوں چیمپئنز کا تاج ایک بار پھر بھارتی ٹیم کے سر سج گیا۔
سفید کوٹ: چیمپئنز کی پہچان
فائنل کے بعد ہر بھارتی کھلاڑی کو ونر میڈل دیا گیا، لیکن سب سے منفرد لمحہ وہ تھا جب ایک ایک کر کے سب کو چیمپئنز ٹرافی کا لوگو لگا سفید کوٹ پہنایا گیا۔ ان کے بٹن گولڈن رنگ کے تھے، جو فتح کی چمک کو مزید بڑھا رہے تھے۔
سفید کوٹ کی روایت کیسے شروع ہوئی؟
چیمپئنز ٹرافی دنیا کا واحد آئی سی سی ٹورنامنٹ ہے جس میں جیتنے والی ٹیم کو یہ خصوصی اعزاز دیا جاتا ہے۔ 2009 میں جنوبی افریقہ میں ہونے والے چیمپئنز ٹرافی ایڈیشن میں پہلی بار یہ روایت شروع کی گئی، جب آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر سفید کوٹ پہنا تھا۔ تب سے ہر چیمپئن ٹیم کو یہ یادگار کوٹ پہننے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔
یہ سفید کوٹ کیوں دیا جاتا ہے؟
آئی سی سی کے مطابق، چیمپئنز ٹرافی میں ہر میچ ایک بڑی جنگ کی طرح ہوتا ہے، جہاں ٹیمیں صرف ٹرافی ہی نہیں بلکہ اس عزت افزا سفید کوٹ کے لیے بھی کھیلتی ہیں۔ یہ محض ایک لباس نہیں بلکہ ایک بیج ہے جو کھلاڑیوں کے عزم، محنت اور جیت کی علامت بن جاتا ہے۔
وہ ٹیمیں جو سفید کوٹ پہن چکی ہیں
2009 میں آسٹریلیا نے پہلی بار یہ اعزاز حاصل کیا، 2013 میں بھارت نے انگلینڈ کو ہرا کر یہ روایت آگے بڑھائی، جبکہ 2017 میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے کر اس یادگار کوٹ کو زیب تن کیا۔