پرسوں حادثے میں انصاف مل گیا جو ہمیں ملے گا؟ کار کی ٹکر سے میاں بیوی ہلاک ! غمزدہ باپ دہائی دیتے ہوئے رو پڑا

image

"آج جو ہمارے ساتھ ہوا، کل کسی اور کے ساتھ نہ ہو۔ پرسوں جس کے ساتھ حادثہ ہوا کیا اسے انصاف مل گیا جو ہمیں ملے گا؟ یہی ہوتا رہے گا۔ سب سپنے پیسے کے پیچھے لگے ہیں"—غمزدہ باپ کی دہائی

کراچی کے کارساز روڈ پر اندوہناک حادثہ پیش آیا جہاں تیز رفتار کار نے موٹر سائیکل سوار میاں بیوی کو روند ڈالا، نتیجتاً دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

قاتل ڈرائیور فرار، مشتعل عوام کا گھیراؤ

حادثے کے بعد ڈرائیور جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا، مگر عوام نے گاڑی کے مالک کا سراغ لگا لیا اور پولیس موبائل کو بھی گھیرے میں لے لیا۔ پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر مشتعل ہجوم کو منتشر کیا اور ملزم علیق کو گرفتار کر لیا۔

"قانون بک چکا ہے، قاتل پیسے دے کر چھوٹ جائے گا!"

حادثے میں جاں بحق ہونے والی اقصیٰ کے والد نے درد بھری دہائی دیتے ہوئے کہا: "آج ہم نے اپنی بیٹی کھوئی، کل کسی اور کی باری ہوگی۔ ہمارا قانون بکا ہوا ہے، قاتل چند نوٹ دے کر چھوٹ جائے گا!"

عینی شاہدین کا لرزہ خیز انکشاف

حادثے کے وقت موقع پر موجود افراد نے دل دہلا دینے والے بیانات دیے: "گاڑی 60 کلومیٹر فی گھنٹہ سے بھی زیادہ رفتار میں تھی، ڈرائیور نے افطاری کے وقت بلند آواز میں گانے بجا رکھے تھے۔ ایک جھٹکے میں سب کچھ ختم ہوگیا!"

غمزدہ خاتون کی آہوں سے گونجتا کارساز

حادثہ اپنی آنکھوں سے دیکھنے والے ایک جوڑے نے بتایا:

"گاڑی نے پہلے ہمیں ٹکر ماری، مگر خوش قسمتی سے ہم بچ گئے، مگر اگلے ہی لمحے میاں بیوی موت کے منہ میں چلے گئے۔ وہ منظر کبھی نہیں بھول سکتا!"

وزیر داخلہ کا نوٹس، پولیس کو ہدایات جاری

صوبائی وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو بروقت کارروائی کی ہدایت دی۔ ان کا کہنا تھا:

"ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جائے گا، شہری تیز رفتاری سے گریز کریں!"


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.