پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے جس نے اپنی 26 سالہ بہن کو مبینہ طور پر پسند کی شادی کی کوشش پر گولی مار کر قتل کر دیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم کئی گھنٹوں تک بھینسوں کے باڑے میں بنائی گئی مقتولہ کی قبر پر بیٹھا رہا (فائل فوٹو)نوٹ: اس تحریر کے بعض حصے قارئین کے لیے باعث تکلیف ہو سکتے ہیں۔
پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے جس نے اپنی 26 سالہ بہن کو مبینہ طور پر پسند کی شادی کی کوشش پر گولی مار کر قتل کر دیا ہے۔
قتل کا یہ واقعہ تھانہ بنی گالہ کی حدود میں پیش آیا جہاں پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے مبینہ طور پر اپنی بہن کو قتل کر کے اس کی لاش کو بھینسوں کے باڑے میں دفنا دیا اور پانچ گھنٹے تک اس جگہ پر موجود رہا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ قبر کا پہرہ اس لیے دے رہا تھا تاکہ 'کوئی قبر کھود کر مقتولہ کی لاش کو باہر نہ نکال لے اور اس کا راز افشا نہ ہو جائے۔'
اس مقدمے کے تفتیشی افسر قیصر محمود نے بی بی سی کو بتایا کہ پانچ گھنٹے کے انتظار کے بعد ملزم نے اس واقعے سے متعلق سب سے پہلے اپنے والدین کو آگاہ کیا۔
وہ بتاتے ہیں کہ ملزم نے اس حوالے سے نہ صرف اپنے مالک کو بتایا جہاں وہ کام کرتے تھے بلکہ ان گھر والوں کو بھی آگاہ کیا جہاں ان کی بہن ملازمہ تھی۔
قتل کے بارے میں پولیس کو اب تک کیا معلوم ہوا؟
پولیس کے مطابق ملزم اور مقتولہ سگے بہن بھائی ہیں اور وہ پنجاب کے وسطی شہر سرگودھا کے علاقے بھلوال کے رہائشی تھے۔ ونوں بہن بھائی گذشتہ کچھ عرصے سے روزگار کے سلسلے میں اسلام آباد آئے تھے۔
تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ پولیس نے جب ملزم کو گرفتار کیا تو اس نے دورانِ تفتیش بتایا کہ اس کی بہن نے سات سال قبل گھر سے بھاگ کر اپنی پسند کی شادی کی تھی۔
انھوں نے کہا کہ مقتولہ چار سال تک اپنے شوہر کے ساتھ رہی اور پھر اس سے طلاق لے لی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے مزید بتایا کہ طلاق لینے کے دو ماہ کے بعد ہی مقتولہ نے ایک اور شخص کے ساتھ 'گھر والوں کی مرضی کے بغیر شادی کر لی اور یہ شادی بھی مقتولہ نے اپنی پسند سے کی تھی اور یہ شادی بھی ایک سال سے کم عرصے تک چلی۔'
تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزم نے دوران تفتیش مزید بتایا کہ دوسرے شوہر سے طلاق لینے کے چند ماہ بعد مقتولہ نے ایک اور شخص سے پسند شادی کی اور شادی کے تین ماہ کے بعد ہی اس تیسرے خاوند سے بھی طلاق لے لی۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ اس کی بہن کو تیسرے شوہر سے طلاق لیے چند ہفتے ہی ہوئے تھے کہ اس کے ایک اور شخص کے ساتھ تعلقات قائم ہوئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ اس نے اپنی بہن کو ایسا کرنے سے منع کیا اور کہا کہ 'اگر اس نے شادی کرنی ہے تو اس شخص سے کہیں کہ وہ اپنے والدین کو ان کے گھر بھیجے تاکہ باعزت طریقے سے رخصتی ہوسکے۔'
تفتیشی افسر کے مطابق وقوعہ کے روز مقتولہ اپنے بھائی سے ملنے بھینسوں کے باڑے میں گئی تو وہاں پر بھی ان دونوں کی اس معاملے پر بات ہوئی۔
پولیس کے مطابق ملزم نے تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ اس نے اپنی بہن کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کی تاہم اس دوران دونوں میں تلخ کلامی ہوگئی جس پر اس نے 'طیش میں آ کر پستول نکال کر اپنی بہن کے سینے میں گولی ماری جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئی۔'
پولیس کو اس گھر سے اطلاع ملی جہاں خاتون ملازمہ تھیپولیس کو اس گھر سے اطلاع ملی جہاں خاتون ملازمہ تھی
پولیس کے مطابق ملزم نے اپنی بہن کو قتل کرنے کے بعد پہلے لاش کو قریبی جنگلوں میں پھینکنے کے بارے میں سوچا مگر اس کے پاس کوئی سواری نہیں تھی اور اسے ڈر تھا کہ اگر وہ لاش کو کندھے پر اٹھا کر لے جاتا ہے تو لوگوں کو اس واقعے کا علم ہو جائے گا اور وہ پکڑا جائے گا۔
اس مقدمے کی تفتیش کرنے والی ٹیم کے ایک اہلکار کے مطابق ملزم نے بھینسوں کے باڑے میں پڑے ہوئے بیلچے سے زمین کو کھودا اور پھر مقتولہ کی لاش کو اس میں دفن کر دیا۔
پولیس اہلکار کے مطابق ملزم مقتولہ کو دفنانے کے بعد پانچ گھنٹے تک قبر پر بیٹھا رہا۔ 'ملزم نے بتایا کہ (اسے معلوم تھا) اس نے پکڑا تو ویسے بھی جانا ہے، اس لیے بہتر ہے کہ اس قتل کے بارے میں بتا دیا جائے۔'
پولیس اہلکار کے مطابق پھر اس کے بعد ملزم نے سب سے پہلے اپنے والدین کو اس واقعے کے بارے میں آگاہ کیا اور پھر اپنے مالک کو جہاں پر وہ ملزم کام کرتا تھا اور پھر اس کے بعد ملزم نے ان گھروں میں بھی فون کیا جہاں پر مقتولہ کام کرتی تھی۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ انھیں اس واقعے کی اطلاع ایک ایسے شخص نے دی جس کے گھر میں مقتولہ کام کرتی تھیں۔
اس واقعہ سے متعلق درج ہونے والی ایف آئی ار میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ اس شخص نے 'مقامی پولیس کو اطلاع دی کہ 27 سالہ مقتولہ ان کے گھر میں کام کرتی تھی کہ وقوعہ کے روز ملزم اسے گھر سے بلا کر اپنے ساتھ لے گیا اور بھینسوں کے باڑے میں جا کر اسے قتل کر دیا ہے۔'
پولیس اطلاع ملنے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور ملزم کو گرفتار کرلیا جو کہ اس جگہ پر موجود تھا جہاں پر اس نے قتل کے بعد لاش کو دفن کر دیا تھا۔
پولیس کی مدعیت میں یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے اور غیرت کے نام پر قتل کا کوئی بھی واقعہ ہو تو ایسے واقعہ کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا جاتا ہے۔
پولیس نے لاش کو نکال کر پوسٹ مارٹم کے لیے پولی کلینک بھجوا دیا جہاں پر ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق مقتولہ کی موت دل پر گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔
مقامی پولیس نے مقتولہ کی لاش اس کے والد کے حوالے کی ہے جو لاش کو کے کر اپنے آبائی علاقے روانہ ہوگئے ہیں۔
پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے اس سے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا ہے اور ملزم کو متعقلہ عدالت میں پیش کر کے اس کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے۔