کوہلی، ملائیکا سمیت بھارت کی مشہور شخصیات کالے رنگ کا پانی کیوں پیتی ہیں؟ جانیں اس کی دلچسپ خصوصیات اور قیمت

image

بھارتی میڈیا رپورٹس میں ایک حیرت انگیز دعویٰ سامنے آیا ہے کہ کرکٹ کے ستارے اور بالی وڈ کی مشہور اداکارائیں اپنی فٹنس اور دلکشی کا راز ایک خاص قسم کے پانی، یعنی "بلیک واٹر" میں تلاش کرتی ہیں۔

اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ یہ بلیک واٹر کیا ہے اور یہ کیوں اتنا خاص ہے، تو آئیے جانتے ہیں۔ بلیک واٹر ایک خاص قسم کا الکلائن پانی ہے، جو قدرتی معدنیات اور الیکٹرولائٹس سے بھرپور ہوتا ہے، جو انسانی جسم کے لیے نہایت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ عام پانی کا پی ایچ لیول 6 سے 7 کے درمیان ہوتا ہے، جبکہ بلیک واٹر کا پی ایچ 7 سے زیادہ ہوتا ہے، جس سے یہ زیادہ الکلائن بن جاتا ہے۔

یہ سیاہ رنگ کا پانی زمین کی تہوں میں موجود معدنیات اور فلوک ایسڈ سے حاصل ہوتا ہے، جو خاص طور پر امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک نایاب ذخیرے سے نکالا جاتا ہے۔ جب یہ معدنیات پانی میں شامل کیے جاتے ہیں تو یہ قدرتی طور پر سیاہ ہو جاتا ہے اور اپنے الکلائن اثرات کی بدولت جسم کے لیے نہایت فائدہ مند ہوتا ہے۔

تو آخر بلیک واٹر کے فوائد کیا ہیں؟ رپورٹس کے مطابق، اس کا استعمال میٹابولزم کو تیز کرتا ہے، نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے، تیزابیت کو کم کرتا ہے اور قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے۔ یہ پانی بڑھاپے کے اثرات کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ بلیک واٹر میں موجود معدنیات جیسے میگنیشیئم اور کیلشیئم جسم کے درجہ حرارت کو متوازن رکھتے ہیں اور جسم کے مختلف حصوں کو ضروری معدنیات فراہم کرتے ہیں۔

کرکٹر ویرات کوہلی، اداکارہ گوری خان، ملائیکہ اروڑا، اور ڈائریکٹر کرن جوہر جیسے مشہور افراد اس بلیک واٹر کے استعمال کو اپنی فٹنس اور صحت کا راز مانتے ہیں۔ ان کی صحت مند اور چمکدار شخصیتیں اس بات کی گواہی دیتی ہیں کہ بلیک واٹر نے واقعی ان کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں کی ہیں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.