پاکستان پر تنقید کے جواب میں چینی تجزیہ کار نے جنرل بخشی کی درگت بنا دی۔۔ ارنب گوسوامی بھی ہکا بکا ! دیکھیں

image

"جنرل بخشی، آپ کو تاریخ پڑھنے کی ضرورت ہے! چین اور پاکستان کی دوستی کسی وقتی مفاد کا نام نہیں، بلکہ یہ دہائیوں پر مبنی اعتماد اور قربت کا وہ رشتہ ہے جسے دنیا کی کوئی طاقت توڑ نہیں سکتی۔"

یہ الفاظ تھے چین کے ممتاز تھنک ٹینک سینٹر فار چائنا اینڈ گلوبلائزیشن کے نائب صدر اور عالمی امور کے ماہر پروفیسر وکٹر گاؤ کے، جو ایک براہِ راست ٹی وی مباحثے کے دوران بھارت کے ریٹائرڈ جنرل بخشی پر لفظی وار کرتے ہوئے سنائی دیے۔

مباحثے کی ابتدا ایک عمومی تجزیاتی گفتگو سے ہوئی، مگر جیسے ہی جنرل بخشی نے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے الزامات دہرانے شروع کیے، پروفیسر گاؤ کا لہجہ بدل گیا۔ اُنہوں نے نہ صرف ان الزامات کی سختی سے تردید کی بلکہ بھارت کی جنگی ذہنیت اور تاریخی لاعلمی کو بھی نشانے پر رکھا۔

وکٹر گاؤ نے بھارتی جنرل کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات محض سفارتی نہیں بلکہ دفاعی، اقتصادی اور تذویراتی اعتبار سے گہرے اور لازوال ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک صرف دفاعی معاہدات تک محدود نہیں بلکہ مشترکہ طور پر جنگی طیارے بنا رہے ہیں، اور ان کی شراکت داری اعتماد اور احترام پر کھڑی ہے، نہ کہ وقتی مفادات پر۔

جب جنرل بخشی نے پاکستان پر دہشت گردی کی پشت پناہی کا الزام دہرایا، تو پروفیسر گاؤ نے برہمی سے کہا، "ایسے الزامات عالمی سیاست میں اشتعال انگیزی کو جنم دیتے ہیں۔ ثبوت کی بنیاد پر بات ہونی چاہیے، نہ کہ قومی تعصب کے سائے میں۔ دنیا کو اب امن، مکالمے اور تعاون کی زبان بولنی چاہیے، نہ کہ الزام تراشی اور جنگ کے نعرے۔"

شو کے دوران جنرل بخشی موضوع بدلنے کی کوشش کرتے رہے، مگر گاؤ کے مدلل اور تاریخی حوالوں سے بھرپور جوابوں نے اُنہیں دفاعی پوزیشن پر لا کھڑا کیا۔ اس تلخ مکالمے کے بعد سوشل میڈیا پر بھی وکٹر گاؤ کی جرات مندی کو خوب سراہا جا رہا ہے۔

یہ واقعہ نہ صرف چین-پاکستان تعلقات کی مضبوطی کی علامت ہے بلکہ یہ بھی واضح کرتا ہے کہ عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف بیانیہ چلانا اب اتنا آسان نہیں رہا۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.