پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش خطرات روایتی میدان جنگ تک محدود نہیں ہیں، اور یہ کہ سمگلنگ ملکی معیشت کے لیے کینسر جیسا مسئلہ بن چکی ہے۔سنیچر کو کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ میں افسران سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ’پاکستان نے حالیہ جنگ میں انڈیا کی جارحیت کا صرف جواب ہی نہیں دیا بلکہ بازی ہی پلٹ دی۔ سات انتہائی اہم اہداف کو نشانہ بنایا۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’چھ مئی کو انڈیا نے میزائل حملے کیے تو پاکستان نے زمین اور فضاؤں سے منہ توڑ جواب دیا۔ 10 مئی کو جب آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کا مجھے فون آیا تو وہ پرسکون اور پُراعتماد تھے کہ انہوں نے کیا کرنا ہے۔‘وزیراعظم نے کہا کہ ایئرچیف نے انڈین طیارے مار گرا کر پاکستان کی فضائیہ کا پروفیشنل کمال ثابت کیا۔انہوں نے کہا کہ ’انڈیا نے پہلگام واقعے کی آڑ میں جارحیت کی کوشش کی۔ انڈیا کو میدان جنگ کے بعد سفارتی محاذ پر بھی ناکامی کا سامنا ہے۔‘شہباز شریف نے کہا کہ ’انڈیا کو پانی نہیں بند کرنے دیں گے اور کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرے۔ افواج ہماری سالمیت اور خودمختاری کی محافظ ہیں۔‘وزیراعظم نے کہا کہ ’ہماری حکومت نے معاشی میدان میں خاطر خواہ بہتری دکھائی ہے اور بہت بڑے چیلنجز سے نبردآزما رہے۔‘شہباز شریف نے دعویٰ کیا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر سنگل ڈیجیٹ میں آ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ملک کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے، 90 ہزار پاکستانی دہشت گردی کا شکار ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ ’اس وقت پاکستان کی اُڑان بہت اونچی ہے، ہمارے افواج نے دشمن کے مقابلے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ یہی وقت ہے کہ اس کامیابی کو مزید کامیابیوں کے حصول میں بروئے کار لایا جائے۔‘شہباز شریف نے کہا کہ ’ہمارے پاس معدنی وسائل کی بہتات ہے اور یہی وقت ہے کہ عمل کیا جائے اور فوری کیا جائے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’ہماری حکومت نے معاشی میدان میں خاطر خواہ بہتری دکھائی ہے۔‘ فائل فوٹو: اے ایف پی
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ریونیو بڑھا ہے اور جی ڈی پی کے حوالے سے ٹیکس کی شرح بھی بڑھی ہے۔
’ہماری حکومت کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ مختلف جہتوں میں صلاحیتوں کا امتحان ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’معاشی استحکام کے لیے بنیادی سطح پر اصلاحات کی ضرورت ہے۔ سمگلنگ پاکستان کی معیشت کے لیے کینسر جیسا جیسا مسئلہ بن چکا ہے۔‘انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی وجہ سے گزشتہ ایک سال میں سمگلنگ میں نمایاں کمی آئی ہے۔وزیراعظم نے کمانڈ اینڈ سٹاف کالج میں غیرملکی فوجی افسران سے مخاطب ہو کر کہا کہ ’دوست ملکوں سے آںے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں، آپ کی یہاں موجودگی ہمارے بہترین تعلقات کی عکاس ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب پاکستان کا بہت قریبی اور قابلِ بھروسہ دوست ملک ہے۔ اسی طرح چین اور ترکیہ نے بھی پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔‘