احمد آباد میں ایئر انڈیا کے المناک طیارہ حادثے نے پوری دنیا کو سوگوار کر دیا، جب ایک مسافر طیارہ اڑان بھرنے کے فوری بعد آبادی والے علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا۔ پرواز میں سوار 241 افراد میں سے صرف ایک شخص معجزانہ طور پر زندہ بچا، جبکہ دیگر تمام مسافر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
طیارے میں سوار بھارتی نژاد برطانوی شہری ملبے سے زخمی حالت میں نکالے گئے، اور یہی وہ واحد فرد تھے جنہیں حادثے سے زندگی ملی۔ حادثے کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ملبے سے اب تک 294 لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جن میں عملے کے ارکان بھی شامل ہیں۔
اسی حادثے سے جڑی ایک اور حیران کن کہانی سامنے آئی ہے۔ لندن کی مسافر بھومی چوہان، جنہیں اسی بدقسمت فلائٹ پر سفر کرنا تھا، ایئرپورٹ وقت پر نہ پہنچ سکیں۔ وہ شدید ٹریفک میں پھنس گئیں اور پرواز صرف 10 منٹ کے فرق سے ان کے بغیر روانہ ہو گئی۔ اس وقت وہ شدید مایوس تھیں کہ فلائٹ مس ہو گئی، مگر چند لمحوں بعد جو خبر ملی، اس نے ان کی مایوسی کو ایک عجیب خاموشی اور بےیقینی میں بدل دیا۔
بھومی چوہان نے کہا، "جب سنا کہ وہی طیارہ چند لمحوں بعد گر کر تباہ ہو گیا، تو میری جان جیسے کانپ اٹھی۔ اب بھی یقین نہیں آتا کہ میں زندہ ہوں۔ اگر ٹریفک نہ ہوتا تو شاید میں بھی ان میں شامل ہوتی۔"
حادثے کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ جائے وقوعہ پر ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔ یہ سانحہ نہ صرف بھارت بلکہ دنیا بھر کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے، اور کئی خاندانوں کو ہمیشہ کے لیے غم دے گیا ہے۔