انڈیا نے اقوام متحدہ کی ایوی ایشن ایجنسی کے تفتیش کار کو ایئر انڈیا طیارہ حادثے کی تحقیقات میں شامل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اس معاملے سے واقفیت رکھنے والے دو سینیئر ذرائع نے بتایا ہے کہ انڈیا اقوام متحدہ کی ایوی ایشن ایجنسی کے تفتیش کار کو طیارہ حادثے کی تحقیقات کی اجازت نہیں دے گا۔
رواں ہفتے کے اوائل میں اقوام متحدہ کی ایوی ایشن ایجنسی نے حادثے کی تحقیقات میں تعاون فراہم کرنے کی پیشکش کا غیرمعمولی قدم اُٹھایا تھا۔
بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن اس سے قبل کچھ تحقیقات میں تعاون کے لیے اپنے تفتیش کاروں کو مختلف ممالک میں بھیج چکا ہے۔ جیسے کہ 2014 میں جب ملائیشیا کا طیارہ اور 2020 میں یوکرین کے جیٹ لائنر کو مار گرایا گیا تاہم اس وقت ایجنسی سے مدد کی درخواست کی گئی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن نے انڈیا میں موجود تفتیش کار کو مبصر کا درجہ دینے کے لیے کہا تھا لیکن انڈین حکام نے اس پیشکش سے انکار کر دیا۔ یہ خبر سب سے پہلے جمعرات کو انڈین نیوز چینل ٹائمز ناؤ نے دی تھی۔انڈیا کے ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی)، جو ایک دہائی میں دنیا کے سب سے مہلک ہوا بازی کے حادثے کی تحقیقات کی قیادت کر رہا ہے نے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔انڈین حکومت کا کہنا ہے کہ انڈین تفتیش کاروں نے ایک تباہ کن کریش میں تباہ ہونے والے بوئنگ طیارے کے بلیک باکسز سے کامیابی سے ڈیٹا حاصل کر لیا ہے۔
لندن جانے والا جیٹ طیارہ ٹیک آف کے چند لمحوں بعد احمد آباد کے رہائشی علاقے میں ٹکرا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
حادثے کے دو ہفتوں کے بعد وزارت سول ایوی ایشن نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ تفتیش کاروں نے طیارے کے کاک پٹ وائس اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈرز سے ’ڈیٹا نکالنے کا عمل‘ شروع کر دیا ہے۔
دو بلیک باکسز حادثے کے چند دنوں کے اندر ہی مل گئے تھے،لیکن انہیں منگل کو نئی دہلی میں ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو کے پاس پہنچایا گیا۔خیال رہے کہ ایئر انڈیا نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر ’اپنہ بہترین حالت میں تھا‘ اور پائلٹ تجربہ کار تھے۔ایئر انڈیا نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’طیارے کو جون 2023 میں چیک کیا گیا تھا اور وہ اچھی حالت میں تھا۔ اس دایاں انجن مارچ اور بایاں اپریل 2025 میں مرمت کیا گیا تھا۔ انجن اور جہاز کو باقاعدگی سے چیک کیا جاتا تھا اور پرواز سے پہلے کوئی مسئلہ نہیں تھا۔‘لندن جانے والا جیٹ طیارہ ٹیک آف کے چند لمحوں بعد احمد آباد کے رہائشی علاقے میں ٹکرا گیا تھا۔ اس حادثے میں جہاز میں سوار 242 افراد جبکہ اس کے زمین سے ٹکرانے کی وجہ 38 افراد ہلاک ہوئے تھے۔