موبائل فون کو میز پر ہمیشہ الٹا رکھیں کیونکہ۔۔ ماہرین نے سادہ سے عمل کے کون سے 3 فائدے گنوا دیے؟

image

"جب میں اپنے فون کا استعمال نہیں کر رہا ہوتا تو اسے ہمیشہ الٹا رکھتا ہوں۔ یہ میری توجہ کو بچاتا ہے اور دوسروں کو یہ احساس دلاتا ہے کہ میں ان کے ساتھ مکمل طور پر موجود ہوں" — جیسن چن

ٹیکنالوجی کی تیز رفتار دنیا میں جہاں فون ہماری روزمرہ زندگی کا ایک لازمی حصہ بن چکے ہیں، وہاں ایک چھوٹی سی عادت یعنی فون کو میز پر الٹا رکھنا کئی بڑے فوائد کا باعث بن سکتی ہے۔ معروف ٹیک جرنلسٹ جیسن چن نے C NET کے لیے ایک تازہ مضمون میں یہی مشورہ دیا ہے، جس میں وہ اپنی روزمرہ کی عادت اور اس کے پیچھے چھپے منطقی اور سماجی پہلوؤں کو بیان کرتے ہیں۔

جیسن لکھتے ہیں کہ اکثر لوگ جب دوستوں یا گھر والوں کے ساتھ بیٹھے ہوتے ہیں، تو ان کی توجہ فون پر رہتی ہے نہ کہ سامنے بیٹھے شخص پر۔ وہ خود بھی ماضی میں اس کا شکار رہے ہیں اور اب اس سے بچنے کے لیے ایک سادہ مگر موثر حل اپنایا ہے: فون کا اسکرین نیچے رکھ دینا۔

بیٹری کی بچت

سب سے پہلی وجہ جو وہ بیان کرتے ہیں، وہ عملی ہے۔ جیسن کے مطابق اگر فون کی اسکرین نیچے کی طرف ہو تو ہر نوٹیفکیشن پر اسکرین روشن نہیں ہوتی، جس سے بیٹری بچائی جا سکتی ہے۔ ایک یا دو نوٹیفکیشن شاید زیادہ فرق نہ ڈالیں، لیکن اگر درجنوں میسجز اور اپ ڈیٹس ہر گھنٹے آ رہی ہوں، تو اسکرین کی بار بار روشنی بیٹری کو تیزی سے ختم کر سکتی ہے۔

سماجی آداب اور توجہ کا احترام

فون کو الٹا رکھنا دوسروں کے ساتھ تعلقات میں سنجیدگی اور احترام کا اظہار بھی ہے۔ جیسن کہتے ہیں کہ جب وہ کسی کے ساتھ وقت گزار رہے ہوتے ہیں، تو وہ چاہتے ہیں کہ ان کی توجہ صرف اسی شخص پر ہو۔ روشن ہوتی ہوئی اسکرین، چاہے کتنی ہی معمولی کیوں نہ ہو، توجہ بٹانے کا ذریعہ بنتی ہے، خاص طور پر ایسے ماحول میں جہاں روشنی کم ہو، جیسے کہ کیفے یا بار۔

ماہرِ نفسیات مشیل ڈیوس کا کہنا ہے:

"آپس میں براہِ راست نظر کا ملنا انسانی تعلق کی سب سے طاقتور شکلوں میں سے ایک ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ جب دو افراد ایک دوسرے کی آنکھوں میں دیکھتے ہیں، تو ان کے دماغ میں ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے، جو رابطے کو مؤثر اور ہمدردی کو مضبوط بناتی ہے۔ لیکن جیسے ہی توجہ فون کی طرف جاتی ہے، یہ ہم آہنگی ٹوٹ سکتی ہے۔"

فون کی موجودگی کو محدود کرنا

جیسن کے نزدیک فون کا اسکرین نیچے رکھنا ایک ذاتی فیصلے کا بھی اظہار ہے۔ وہ مانتے ہیں کہ فون اب صرف رابطے کا ذریعہ نہیں رہا، بلکہ یہ ایک ایسا اسکرین بن چکا ہے جو مسلسل ہماری توجہ کھینچنے کی کوشش کرتا ہے۔ خاص طور پر بڑے اسکرین والے اسمارٹ فونز کے ساتھ، ہر لمحہ ایک نیا نوٹیفکیشن یا سوشل میڈیا پوسٹ ہمیں اپنی گرفت میں لینے کو تیار ہوتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے فون کو ایک "ڈیجیٹل حریف" کے طور پر دیکھتے ہیں، جو ان کے خاندان، دوستوں، کتابوں اور باہر کی دنیا کے درمیان حائل ہو جاتا ہے۔ اسی لیے، جب وہ فون استعمال نہ کر رہے ہوں تو کوشش کرتے ہیں کہ اس کا اسکرین ان کی نظروں سے دور ہو — تاکہ وہ ایک لمحہ سکون کا جیت سکیں۔

ایک سادہ قدم، بہتر زندگی

اگرچہ یہ عادت بظاہر معمولی لگتی ہے، لیکن جیسن چن کے تجربے نے ثابت کیا ہے کہ فون کا رخ نیچے رکھ دینا زندگی کے کئی گوشوں میں بہتری لا سکتا ہے خواہ وہ بیٹری کی بچت ہو، سماجی روابط کی گہرائی ہو یا اندرونی سکون۔

تو اگلی بار جب آپ کسی سے ملاقات کریں، یا صرف خود سے جُڑنے کی کوشش کریں. شاید یہ سادہ قدم آپ کو اپنی ڈیجیٹل زندگی سے کچھ دیر کے لیے آزادی دے سکے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.