چیٹ جی پی ٹی اور دیگر سے متعلق ماہرین کا ہوشربا انکشاف

image

ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی جیسے مصنوعی ذہانت کے چیٹ بوٹس سے منطقی اور معقول سوال پوچھنا دیگر اقسام کے سوالات کے مقابلے میں زیادہ کاربن اخراج کا سبب بنتا ہے۔

جرمنی کی ہوکشولا میونخ یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز کے محققین نے بتایا کہ چیٹ جی پی ٹی جیسے لارج لینگوئج ماڈل میں لکھے گئے ہر سوال کے جواب کے لیے توانائی درکار ہوتی ہے جس سے نتیجتاً کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج ہوتا ہے۔ اخراج کی مقدار چیٹ بوٹ، صارف اور مدعے پر منحصر ہوتی ہے۔

جرنل فرنٹیئر میں شائع ہونے والی تحقیق میں 14 اے آئی ماڈلز کا موازنہ کیا گیا جس میں معلوم ہوا کہ جن سوالات کے جوابات میں پیچیدہ عقلیات کی ضرورت ہوتی ہے وہ سادہ جوابات کے مقابلے میں زیادہ کاربن اخراج کا سبب بنتے ہیں۔

وہ سوالات جس میں جدید الجبرا یا فلسفے جیسے تفصیلی جوابات پوچھے جاتے ہیں وہ سادہ عنوان کے مقابلے میں چھ گُنا زیادہ اخراج کا سبب بنتے ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.