ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد بین الاقوامی میڈیا میں اس بات پر بحث کی جارہی ہے کہ کیا صدر ٹرمپ اسرائیلی وزیر اعظم بینجومن نیتن یاہو کو ان کے اپنے ملک میں ہونے والے ٹرائل سے بچا پائینگے ۔
امریکی صدر کی جانب سے حالیہ پوسٹ میں انھوں نے نیتن یاہو کو "جنگجو" کے طور پر سراہا لیکن ساتھ ہی اپنی پوسٹ میں یہ بھی کہا: "یہ امریکہ ہی تھا جس نے اسرائیل کو بچایا، اور اب بی بی نیتن یاہو کو بچانے والا امریکہ ہو گا ۔"
واضح رہے کہ نیتن یاہو پر 2019 میں اسرائیل میں رشوت خوری، دھوکہ دہی اور اعتماد کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی تھی - جس کا نیتن یاہو انکار کرتے ہیں۔ مقدمے کی سماعت 2020 میں شروع ہوئی اور اس میں تین فوجداری مقدمات شامل ہیں۔
ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا، "بی بی نیتن یاہو کا ٹرائل فوری طور پر منسوخ کیا جائے، یا ایک عظیم ہیرو کو معافی دی جائے، جس نے ریاست (اسرائیل) کے لیے بہت کچھ کیا ہے"، انہوں نے مزید کہا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ نیتن یاہو پیرکوعدالت میں پیش ہونے والے ہیں ۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو سے جرح 3 جون کو تل ابیب کی عدالت میں شروع ہوئی تھی اور اسے مکمل ہونے میں تقریباً ایک سال لگنے کی امید تھی۔ اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کے پاس نیتن یاہو کو معاف کرنے کا اختیار ہے لیکن تاحال ایسی کوئی درخواست نہیں کی گئی ۔