کراچی میں 400 سے 450 ملین گیلن سیوریج کے پانی کو سمندر میں بہانے سے پہلے ٹریٹمنٹ کرنے کے منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی واٹر بورڈ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایس تھری (S-III) منصوبے کے تحت ٹی پی-ون (TP-I) کو اگست کے آخر تک فعال کرنے کو یقینی بنائے جبکہ ٹی پی-فور (TP-IV) پر کام کو تیز کرکے آئندہ ایک سال میں مکمل کیا جائے۔
یہ ہدایات وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس کے دوران دی گئیں۔ ایس تھری منصوبہ کراچی کے سنگین سیوریج مسائل کے حل کی ایک بڑی کوشش ہے۔ منصوبے کا مقصد گندے پانی کو روک کر اسکی ٹریٹمنٹ کرکے اور محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگا کر ماحولیاتی تحفظ، سمندری حیات کی بقاء اور عوامی صحت کے خطرات کو کم کرنا ہے۔
منصوبے کے اہم کمپوننٹ میں لیاری اور ملیر بیسنز میں مختلف ٹرانسمیشن پیکجز، موجودہ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی اپ گریڈیشن اور نئے پلانٹس کی تعمیر شامل ہے۔
وزیراعلی ہاؤس کے ترجمان کے مطابق، ٹی پی ون منصوبے کے تحت پرانے ٹریٹمنٹ پلانٹ کی مرمت اور گنجائش میں اضافہ کیا جا رہا ہے جسے اگست 2025 تک کمیشننگ کے لیے تیار کیا جائے گا۔
دوسری جانب ٹی پی فور ایک مکمل ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ اور ری سائیکلنگ سسٹم پر مشتمل ہے جس میں مختلف مقامات پر پانی کے بہاؤ اور معیار کی پیمائش شامل ہے۔ صنعتی ضرورت کے سروے سے معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں 3600 سے زائد صنعتیں روزانہ 42 ملین گیلن پانی کی طلب رکھتی ہیں جس سے یہ منصوبہ شہر کے انفراسٹرکچر میں مؤثر سیوریج نظام کی شمولیت کی طرف ایک اہم پیش رفت ہے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ ٹی پی-ون پلانٹ کی مرمت کا کام 67 فیصد مکمل ہو چکا ہے صرف الیکٹریکل کام باقی ہے جو فنڈز کی دستیابی پر مکمل کیا جا سکتا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت دی کہ ٹی پی ون اگست کے آخر تک فعال کر دیا جائے اور ٹی پی فور پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے تاکہ وہ ایک سال کے اندر مکمل ہو سکے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر بلدیات اور میئر کراچی کو بھی ہدایت کی کہ وہ خود منصوبے کی پیش رفت کی نگرانی کریں تاکہ مقررہ مدت میں کام مکمل کیا جا سکے۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ، صوبائی وزراء، سید ناصر حسین شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، سیکریٹری بلدیات وسیم شمشاد، ڈی جی پی پی پی یونٹ اسد ضامن، سیکریٹری ٹو سی ایم زمان ناریجو اور سی ای او واٹر بورڈ احمد علی صدیقی شریک ہوئے۔