کراچی: مبینہ مقابلے میں ہلاک ملزمان کا کرمنل ریکارڈ پولیس سامنے لے آئی

image

سرجانی ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ملزمان سے متعلق پولیس کرمنل ریکارڈ سامنے لے آئی، پولیس کے مطابق ہلاک ڈاکوؤں کا تعلق گڈو گینگ سے تھا جو عادی جرائم پیشہ ہیں جبکہ لاش لینے کے لیے پہنچنے والے ورثاء نے انکوائری کا مطالبہ کردیا۔

24 جون بروز منگل کی رات سرجانی ٹاؤن پولیس اور شاہین فورس کے اہلکاروں سے مبینہ مقابلے کے دوران شدید زخمی ہونے والے دونوں ڈاکو بعدازاں ہلاک ہوگئے، جس کے بعد ہلاک ہونے والوں کے لواحقین تھانے پہنچے اور پولس پر الزام لگایا کہ ہمارے بچوں کو ناحق مارا گیا ہے۔

ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن کے مطابق 2 مسلح ڈاکو خدا کی بستی کے قریب شہری سے اسلحے کے زور پر موٹر سائیکل چھیننے کی کوشش کر رہے تھے کہ پولیس پارٹی موقع پر پہنچ گئی جسے دیکھ کر ڈاکوؤں نے فائرنگ شروع کر دی اور پولیس کی جوابی فائرنگ سے دونوں ڈاکو شدید زخمی ہوگئے جو بعدازاں ہلاک ہوگئے ، ڈاکوؤں کی شناخت تلاش ایپ کی مدد سے خان محمد عرف خان ولد گل محمد اور محمد عارف ولد محمد ارشد کے نام سے کی گئی ، ملزمان کے قبضے سے 2 پستول، گولیاں، چلیدہ خولز، چھینے گئے 3 موبائل فونز، نقدی اور موٹر سائیکل برآمد ہوئی۔

ایس ایس پی ویسٹ طارق الٰہی مستوئی نے ہلاک ملزمان کا کریمنل ریکارڈ جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مقابلے میں ہلاک دونوں ملزمان ڈکیتی و رہزنی کے 18 سے زائد مقدمات میں نامزد تھے، پولیس کے مطابق ملزم عارف عرف گڈو 5 جبکہ خان محمد عرف خان 4 مقدمات میں جیل جاچکا تھا۔ پولیس کا مزید کہنا ہے کہ دونوں ملزمان حال ہی میں لوٹ مار کی 8 سے زائد وارداتوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔

یاد رہے کہ ہلاک ملزمان کے لواحقین پولیس پر الزام عائد کرچکے ہیں کہ ان کے بچوں کو جعلی پولیس مقابلے میں مارا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ان کے بچے گناہ گار تھے تو ان کے خلاف مقدمہ درج کرتے۔ دونوں ملزمان کے لواحقین نے پولیس حکام سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آہوں اور سسکیوں میں اپنی اولاد کو دفن کیا ہے ہم اپنے بیٹے کا ناحق خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے، ہم قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ہر قانونی اور آئینی حق استعمال کریں گے۔

ملزمان کے ورثاء نے بتایا کہ ایس ایچ او سرجانی نے انہیں واقعہ کی انکوائری کرانے، انصاف فراہمی اور قاتلوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دلانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ تاہم ایس ایچ سرجانی ٹاؤن نے ہماری ویب کو بتایا کہ لواحقین کی جانب سے اب تک انکوائری کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔


About the Author:

تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.