ڈو مور نو مور

دنیا کا عجب دستور ہے، کسی کی مدد کرو اور سمجھو کہ اس کو تو ہم نے خرید لیا ہے، اب ہم رات کو دن کہیں تو وہ بھی دن کہے، ہم دن کو رات کہیں تو وہ بھی رات کہے۔

شاید امریکا بھی کچھ ایسی غلط فہمی کا شکار ہے۔ امریکا کے محترم صدر صاحب کہتے ہیں کہ ہم نے پاکستان کو 15 سال میں 33 ارب دیئے اور پاکستان نے ہمیں بے وقوف بنایا۔ ناجانے کیوں مجھ ناچیز کو ایسا لگا کہ امریکا کے صدر نے اپنے آپ کو اور امریکا کو بے وقوف کہا یعنی جو لوگ سوپر پاور کہلاتے تھے آج بے وقوف کہلائے گئے۔وہ ملک جو اپنے آپ کو سوپر پاور کہتا ہے اس کو اگر وہ ملک بے وقوف بنا دے جس کو وہ کچھ نہیں سمجھتا ، پھر کچھ یوں معلوم ہوتا ہے کہ شاید امریکا نے آج سوپر پاور ہونے کا جواز ہی کھو دیا۔

جس کو آپ غلام سمجھتے تھے آج اس کو دھمکی دینے کی نوبت آجائے تو شاید آپ کمزور ہوگئے ہیں، جو لوگ آپ کی بات مانا کرتے تھے آج بات نہیں مان رہے تو شاید آپ کمزور ہوگئے ہیں، جب آپ کے ڈو مور کے جواب میں کوئی نو مور کہہ جائے تو شاید آپ کمزور ہوگئے ہیں۔

اب بات دھمکیوں سے نہیں آپ کے ڈو مور سے بنے گی۔ اب آپ کو اپنی باتوں اور اپنے ارادوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ دھمکیوں سے آپ کی بات مان لی جائے گی تو جان لیں ! "یہ قوم جاگ چکی ہے، اب یہ قوم جھکنے والی نہیں جھکانے والی ہے، کٹنے والی نہیں کاٹنے والی ہے۔"

اگر بات ظلم کی ہوگی فقط آپ کے مفاد کی ہوگی، تو پاکستان کو آپ اپنے مخالف ہی پائیں گے اور اگر بات خطے میں امن و سلامتی کی ہوگی، تو پاکستان کو آپ اپنے ساتھ پائیں گے۔

آئیں ہم آپ کو خطے میں امن کی دعوت دیتے ہیں، آپ اپنے فیصلوں پر نظرِ ثانی کرلیں پھر پاکستان ہی نہیں پوری امتِ مسلمہ آپ کےساتھ کھڑی ہوگی۔

 

Muhammad Shoaib Ikram
About the Author: Muhammad Shoaib Ikram Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.