وقت کی اچھی بات ہے نہ کسی کے آنے سے رکتا ہے نہ جانے سے
۔ اکثر یوں بھی ہوتا ہے کہ جن لوگوں کے بغیر ہم زندگی کا تصور بھی نہیں کر
سکتے وہ ہم سے جدا ہو جاتے ہیں اور ہم انکے پیچھے روتے ہیں تڑپتے ہیں اور
تمام ان پرانی یادوں کے سمندر میں ڈوب جاتے ہیں جو ہم نے انکے ساتھ گزارے
ہوتے ہیں ہر اس پل کو سوچ کر یہی التجا کرتے ہیں زندگی کاش ٹھہرجاتی ! وقت
رک جاتا وہ اپنا پاس رہتا ! مگر نہ وہ وقت واپس آتا ہے نہ زندگی پیچھے جاتی
ہے ! مگر کیا ہی اچھا ہو کہ ان اپنوں کی زندگی میں ہم اپنی پوری زندگی جی
لیں ۔ بہت سے لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جن کے ساتھ جتنا بھی جی لو وقت سے
شکایت رہتی ہے کہ دھیرے چل ، زندگی سے درخواست کرتے ہیں کہ زندگی تو ٹہر جا
|